مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

مہر کی رقم دینے کیلئے رہائشی مکان بیچنا

ایک شخص اپنی بیوی کے چالیس لاکھ تومان مہر کا مقروض ہے ، شہر میںبہترین جگہ اور محلہ میں ، اس کا رہائیشی مکا ن ہے جس کا اب اس وقت تیس لاکھ تومان کا خریدار موجود ہے،کیا یہ رہائیشی مکان فرض کے مستشنیات کا حصہ ہے ؟

جب بھی ، مذکورہ قرض کا مطالبہ ہو ، اور مکان اس کی شان و منزلت سے بڑھ کر ہو تو اس صورت میں ، اس مکان کو ایسے مکان سے بدل لے کہ جو اس کی شان کے مطابق ہو اور مزید اضافی قیمت کو قرض کی ادائیگی میں خرچ کرے۔

دسته‌ها: مهر

مطلّقہ بیوی کی دوسرے شوہر سے بیٹی

اگر زید اپنی بیوی کو طلاق دیدے اور وہ عورت طلاق گذارنے کے بعد دوسرے شخص سے شادی کرلے اور اس شادی کے نتیجہ میں اس کے یہاں بیٹی پیدا ہوجائے کیا زید اس لڑکی ( مطلقہ بیوی کی دوسرے شوہر کی بیٹی ) سے ، اس کے شادی کے لائق ہونے کے بعد ، شادی کرسکتا ہے ؟

انسان کی بیوی کی دوسرے شوہر سے بیٹی ، اس کی محرم ہے ( اس شرط کے ساتھ کہ اس نے اپنی بیوی کے ساتھ مباشرت کی ہو ) اور اس سے شادی کرنے سے پہلے یا طلاق لینے کے بعد ( دوسرے شوہر سے پیدا ہوئی ہو ) بیٹیوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔

وہ عورت جو دخول کے بغیر حاملہ ہو جائے

اگر کوئی مرد کسی نامحرم عورت کے ساتھ تفخیذ (رانوں کے درمیان) کرلے اور انزال ہوجائے اور دخول کیے بغیر نطفہ منعقد ہو جائے اس صورت میں بچّہ کا حکم اور وضع حمل کی وجہ سے بکارت کے زائل ہونے کا حکم کیا ہے ؟

جواب:۔جب یقین رہا ہو کہ انزال نہیں ہوگا تو بعید نہیں ہے کہ اُن کا بچّہ ، شبہ کے بچّہ (وطی شبہ) کے بچہ کی طرح ہو، اور اگر انزال ہونے کا امکان و احتمال دیا تھا، تو اشکال سے خالی نہیں ہے، رہا مہرِ-- مثل تو اس سلسلے میں اگر عورت اپنی مرضی اور خواہش سے تیار ہوگئی تھی اور اس کو اس بات کا امکان بھی تھا تو مہرِ مثل نہیں رکھتی لیکن اگر اس کی نظر میں اس بات کا امکان نہیں تھا اور تفخیذ (رانوں میں) کرانے کے علاوہ (کسی دوسری چیز پر) راضی نہیں تھی تو اس صورت میں احتیاط واجب یہ ہے کہ اس کو مہر مثل دیا جائے

دسته‌ها: مهر

ھبہ شدہ مہر

اگر دلہن کے والد وہی رقم جو داماد سے وصول کرتے ہیں اپنی بیٹی کا مہر قرار دیں اس طرح کہ لڑکی اپنے ہونے والے شوہر سے پوری رقم کو مہر کے عنوان سے حاصلکرے جس قدر چاہے اس رقم سے اپنا جہیز خرید لے اور اس کے علاوہ باقی رقم کو اپنے ماں باپ یابھائی کو بخش دے، آیا ان لوگوں کیلئے وہ رقم حلال ہے ؟

جواب:۔اس صورت میں کہ جب لڑکی اپنا مہر اور شیر بہا (ماں کے بیٹی کو دودھ پلانے کی قیمت)کی رقم کو شوہر سے مہر کے عنوان سے اخذ کرے اور اسمیں کچھ رقم جہیز فراہم کرنےمیں خرچ کرے اور باقی رقم کو جس کو چاہے دیدے ، جائز ہے

دسته‌ها: مهر

ایسی عورت سے شادی کرنا جو عِدّت میں ہے

اگر کوئی شخص مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے ایسی عورت سے شادی کرے جو عدت میں ہو کیا یہ عورت ہمیشہ کے لئے اس مرد پر حرام ہوجائے گی ؟ اور اگر عمداً ایسا کرے تو اس کا کیا حکم ہے یہ بھی بیان فرمادیں ؟

دو صورتوں میں ہمیشہ کے لئے حرام ہوجائے گی ، ایک یہ کہ شادی کرے اور دخول بھی کرے اگرچہ جہل اور نادانی کی وجہ سے ہی کیوں نہ ہو ، دوسرے یہ کہ مسئلہ جانتے ہوئے شادی کرے اگر دخول نہ بھی کرے ۔

پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی