وکیل کا اپنے مؤکل کے مدّ مقابل شخص کی رہنمائی کرنا
چنانچہ کوئی وکیل انسانیت کا لحاظ کرتے ہوئے ، اور موکل کے مد مقابل کے حق کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے ، مد مقابل کی راہنمائی اور اس کو مشورہ دینے کے اقدامات کرے اور یہ احساس کرے کہ اپنے موکل کی وکالت سے استعفیٰ دینے کی صورت میں ، وکالت دوسرے وکیل کو دیدی جائے گی جس کے نتیجہ میں مدمقابل کا شرعی حق ، نا حق ضائع ہو جائے گا وہ بھی ایسے کہ اس کی زندگی کی پوری کمائی برباد ہو جائے گی اس صورت میں اس وکیل کا اپنے موکل کے سلسلہ میں نیز اس کے مد مقابل کے بارے میں کیا وظیفہ ہے ؟
مظلوم کی راہنمائی ہر شخص کے لئے جائز بلکہ مذکورہ واقعہ میں شاید واجب ہو اور (مد مقابل کو مشورہ دینا اور اس کی راہنمائی کرنا ) خیانت میں شمار نہیں ہوگا ( اگرچہ بظاہر موکل قانون کے مطابق بات کر رہا ہے ) لیکن اس طرح موقعوں پر موکل سے اپنے کام کی اجرت نہیں لے سکتا ہے۔