استحالہ
مسئلہ 212 : اگر عین نجاست اس طرح متغیر ہوجائے کہ اس پر اس کا نام ہی صدق نہ آئے بلکہ اسے کچھ اور کہا جانے لگے تو وہ پاک ہوجاتی ہے۔ مثلا کتا نمک کی کان میں گر کر نمک بن جائے تو پاک ہوجائے گا ، اسی کو استحالہ کہتے ہیں اسی طرح جو چیز نجس ہوگئی ہے اگر وہ بالکل متغیر ہوجائے مثلا نجس لکڑی کوجلا کر راکھ کردیں یا نجس پانی بخارات میں بدل جائے تو یہ سب پاک ہوجاتے ہیں لیکن اگر صرف صفت متغیر ہوجیسے گہیوں کا آٹا بنا لیا جائے تو وہ پاک نہیں ہوگا۔