سب اس کی تسبیح کرتے ہیں ۔

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 14
۱۔ ”اٴَلَمْ تَریٰ“ کا مفہومسوره نور / آیه 41 - 42
گزشتہ آیات میں نورِ خدا یعنی ہدایت وایمان اور کفر وضلالت کی تہ در تہ تاریکیوں کے بارے میں گفتگو تھی زیرِ بحث آیات میں توحید کے دلائل پیش کئے گئے یہ دلائل انوار الٰہی کی نشانیاں اور ہدایت کے اسباب ہیں ۔
پہلے روئے سخن پیغمبر اکرم صلی الله علیہ والہ وسلّم کی طرف اشارہ ہے، ارشاد ہوتا ہے: کیا تونے دیکھا نہیں کہ آسمان اور زمین میں جو کوئی بھی ہے الله کی تسبیح کرتا ہے (اٴَلَمْ تَریٰ اٴَنَّ اللهَ یُسَبِّحُ لَہُ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ) ۔ اور پرندے بھی کہ جب آسمان پر اپنے پر پھیلائے ہوتے ہیں اس کی تسبیح میں مشغول ہوتے ہیں (وَالطَّیْرُ صَافَّاتٍ) ۔
وہ سب کے سب اپنی نماز اور تسبیح کا طریقہ جانتے ہیں (کُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلَاتَہُ وَتَسْبِیحَہُ) ۔
اور وہ جو کام بھی کرتے ہیں الله ان سے آگاہ ہے(وَاللهُ عَلِیمٌ بِمَا یَفْعَلُونَ) ۔
موجودات کی یہ عمومی تسبیح الٰہی اس کی خالقیت کی دلیل ہے اور اس کی خالقیت تمام ہستی پر اس کی مالکیت کی دلیل ہے ۔ نیز اس بات کی دلیل ہے کہ تمام موجودات لوٹ کی اسی کی طرف جائیں گے، اس لئے مزید فرمایا گیا ہے: اور آسمانوں اور زمین کی مالکیت خدا کے لئے ہے اور تمام موجودات کو اس کی طرف لوٹ جانا ہے (وَلِلّٰہِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْاٴَرْضِ وَإِلَی اللهِ الْمَصِیرُ)
گزشتہ سے اس آیت کا تعلق یہ بھی ہوسکتا ہے کہ گزشتہ آیت کے آخری جملے میں تمام انسانوں اور تسبیح کرنے والوں کے اعمال علمِ خدا میں ہیں اور اس آیت میں دوسرے جہاں اس کی عدالت، تمام آسمانوں اور زمین پر اس کی مالکیت اور اس کے حقِ عدالت کی طرف اشارہ کیاگیا ہے ۔
۱۔ ”اٴَلَمْ تَریٰ“ کا مفہومسوره نور / آیه 41 - 42
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma