٣۔ اعتکاف بمنزلہ عبادات

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
اعتکاف ایک کامل عبادت
٢۔ اعتکاف کے وقت بستر کو خدا حافظی کردینا
٣۔ اعتکاف بمنزلہ عبادات

بعض افراد کو مختلف وجوہات کی بناء پر اس الہی ضیافت کی توفیق حاصل نہیں ہوتی ، دوسری طر ف بعض لوگ اعتکاف سے متعلق روایات کا مطالعہ کرنے کی وجہ سے ان فضائل کو حاصل کرنے کے مشتاق رہتے ہیں کیا کوئی ایسی عبادت موجود ہے جس کو انجام دینے سے اعتکاف کی فضیلت حاصل ہوسکتی ہو ؟جی ہاں اس کا جواب مثبت ہے ، نمونہ کے طور پر ان روایات کی طرف توجہ کریں :

الف : دوسروں کی مشکلات کو حل کرنا اور ان کی حاجتوں کو پورا کرنا
مرحوم صدوق کی کتاب ثواب الاعمال میں ایک روایت ذکر ہوئی ہے جس میں امام سجاد (علیہ السلام) نے فرمایا ہے :
وَاللهِ لَقَضاءُ حاجَتِهِ ـ يَعْنى الاَْخَ الْمُؤْمِنَ ـ اَحَبَّ اِلَى اللهِ مِنْ صِيامِ شَهْرَيْنِ مُتَتابِعَيْنِ وَ اِعْتِكافِهِما فِى الْمَسْجِدِ الْحَرامِ
خدا کی قسم اپنے مومن بھائی کی ضرورتوں کو پورا کرنا (اور ضرورت مندوں کی مشکلات کو حل کرنا) میرے نزدیک پے در پے مسجد الحرام میں دو ماہ روزے رکھنے اور اسی مقدس جگہ پر دو مہینہ اعتکاف کرنے سے زیادہ بہتر ہے (١) ۔
اسلام جامع اور مکمل دین ہے لہذا جس طرح انسان اور خدا کے رابطہ کو اہمیت دیتا ہے اسی طرح بلکہ اس سے زیادہ مسلمانوں کو سفارش کرتا ہے کہ اپنے دینی بھائیوں کے حال و احوال سے غافل نہ رہیں اور ان کی مشکلات اور پریشانیوں کو دور کرنے میں کوتاہی نہ کریں ۔
ایک دوسری حدیث میں امام صادق (علیہ السلام) سے نقل ہوا ہے :
مَنْ سَعى فى حاجَةِ اَخيهِ الْمُسْلِمِ فَاجْتَهَدَ فيها فَاَجْرَى اللهُ عَلى يَدَيْهِ قَضاها كَتَبَ اللهُ عَزَّوَجَلَّ لَهُ حَجَّةً وَ عُمْرَةً وَ اعْتِكافَ شَهْرَيْنِ فِى الْمَسْجِدِ الْحَرامِ وَ صِيامَهُما
جو شخص بھی اپنے دینی بھائی کی حاجت کو پورا کرنے کے لئے قدم بڑھائے اور خداوند عالم اس کے ذریعہ اس کی مشکل کو حل کردے تو خداوند عالم اس کے لئے ایک حج و عمرہ ، مسجد الحرام میں دو مہینہ اعتکاف اور دو مہینہ روزہ رکھنے کا ثواب اس کے اعمال میں لکھ دیتا ہے (٢) ۔
دوسروں کی مدد کرنے اور اپنے دینی بہن بھائیوں کی زندگی کی مشکلات کو حل کرنے کے متعلق اس قدر روایات بیان ہوئی ہیں کہ مرحوم حاج شیخ عباس قمی (قدس سرہ) نے سفینة البحار میں لفظ حوجکے تحت چالیس سے زیادہ روایات بیان کی ہیں ۔

ب : عالم کے چہرہ کی طرف دیکھنا
حضرت علی (علیہ السلام) نے جو کہ دوست اوردشمنوں کی گواہی کے مطابق علم و عبادت میں اپنی آپ مثال تھے ، فرمایا :
جُلُوسُ ساعَة عِنْدَالْعُلَماءِ اَحَبُّ اِلَى اللهِ مِنْ عِبادَةِ اَلْفَ سَنَة، وَ النَّظَرُ اِلَى الْعالِمِ اَحَبُّ اِلَى اللهِ مِنْ اِعْتِكافِ سَنَة فِى الْبَيْتِ الْحَرامِ...
ایک گھنٹہ علماء کے پاس بیٹھنا اور ان کی ہم نشینی اختیا رکرنا خدا کے نزدیک ایک ہزار سال کی عبادت سے زیادہ محبوب ہے اور عالم کے چہرہ کی طرف نظر کرنا خداوند عالم کے نزدیک مسجد الحرام میں ایک سال کی عبادت سے زیادہ پسندیدہ ہے (٣) ۔
جی ہاں ! عالم کے چہرہ کی طرف دیکھنا اور عالم کی ہم نشینی اختیار کرنے کی یہ فضیلت اور اہمیت ہے لیکن ہر عالم کے چہرہ کی طرف نظر کرنے کی یہ اہمیت نہیں ہے بلکہ جو عالم اپنی ہر نشست میں انسان کے اخلاقی رذایل کے پلہ کو ہلکا کرسکے اور اخلاقی فضائل کے وزن کو بڑھا سکے ۔ اسی وجہ سے امام باقر (علیہ السلام) نے ہمیں نصیحت کی ہے کہ ایسے علماء کے ساتھ نشست وبرخاست کریں جو ہمیں شک کی وادی سے یقین، تکبر اور غرور سے تواضع و انکساری ، ریا سے اخلاص ، عداوت و دشمنی سے خیرخواہی اور دنیا طلبی و دنیا پرستی سے زہد اور دنیا کی طرف راغب نہ ہونے کی طرف ہدایت کرے (٤) ۔
خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو ایسے علماء کے زمرہ میں شامل ہیں ، یا کم سے کم ایسے علماء سے فیض حاصل کرنا نصیب ہوتا ہے ۔

ج : زیارت سید الشہداء (علیہ السلام)
ام سعید احمسیہ کہتی ہیں : میں(مدینہ میں) امام صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں پہنچی (تاکہ ان سے سواری کو عاریہ کے طور پر حاصل کرسکوں)
1 . وسائل الشيعه، ج 10، ابواب الاعتكاف، باب 12، ح 3. مشابه حديث مذكور در جلد 74 بحارالانوار، ص 314، ح 73 و ص 231، ح 104 و ص 233، ح 211 و ص 285، ح 6 و ص 312، ح 7 و ص 382، ح 90 و ص 327، ح 98 و ج 75، ص 20، ح 10 و ج 78، ص 217، سطر آخر آمده است.
2 . وسائل الشيعه، ج 10، ص 555 .
3 . بحارالانوار، ج 1، ص 203، ح 33 .
4 . همان مدرك، ح 28 .
5 . بحارالانوار، ج 101، ص 71، ح 14.
6 . كنزالعمّال، ج 3، ص 415، ح 7211 .
٢۔ اعتکاف کے وقت بستر کو خدا حافظی کردینا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma