اگر تم سچے ہو تو عذاب میں جلدى کرو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
قوم ثمود کا انجامناقہ صالح(ع)

انہوں نے صرف اسى پر اکتفانہ کى بلکہ اس کے بعد وہ حضرت '' صالح ''کے پاس آئے اور اعلانیہ ان سے کہنے لگے : ''اگر تم واقعاً خدا کے رسول ہوتو جتنى جلد ہوسکے عذاب الہى لے آئو ''_(1)
لیکن صالح علیہ السلام نے کہا : اے میرى قوم : تم نیکیوں کى کوشش اور ان کى تلاش سے پہلے ہى عذاب اور برائیوں کے لئے جلدى کیوں کرتے ہو ؟ ''(2)
تم اپنى تمام ترفکر عذاب الہى کے نازل ہونے پر ہى کیوں مرکوز کرتے ہو ؟ اگر تم پر عذاب نازل ہوگیا توپھر تمہارا خاتمہ ہوجائے گا اور ایمان لانے کا موقع بھى ہاتھ سے چلاجائے گا _ آئو اور خدا کى برکت اور اس کى رحمت کے ساتھ ایمان کے زیرسایہ میرى سچائی کو آزمائو تم خدا کى بارگاہ سے اپنے گناہوں کى بخشش کا سوال کیوں نہیں کرتے ہو؟ تاکہ اس کى رحمت میں شامل ہوجائو صرف برائیوں اور عذاب نازل ہونے کا تقاضاکیوں کرتے ہو؟یہ ہٹ دھرمى اور پاگل پن کى باتیں آخر کس لئے ؟ یہ بات واقعاً عجیب ہے کہ انسان دعوائے محبت کى صداقت کو تباہ کن عذاب کے ذریعہ جانچ رہا ہے نہ کہ رحمت کا سوال کرکے اور حقیقت یہ ہے کہ وہ قلبى طور پر انبیاء کرام علیہم السلام کى صداقت کے معترف تھے لیکن زبان سے اس کا انکار کیا کرتے تھے _
اس کى مثال یوں ہے کہ جیسے کوئی شخص علم طب کا مدعى ہو اور اسے معلوم ہو کہ فلاں دوا سے صحت اور شفا حاصل ہوتى ہے اور فلاں چیزسے انسان کى موت واقع ہوجاتى ہے لیکن وہ ایسى دوا حاصل کرنے کى کوشش کرے جو مہلک ہے نہ کہ جو مفید اور شفاء بخش _ یہ تو واقعاً جہالت و نادانى کى حد ہے ،کیونکہ یہ سب جہالت ہى کا نتیجہ ہے_
حضرت صالح(ع) نے قوم کى سرکشی، نافرمانى اور اس کے ہاتھوں قتل ناقہ کے بعد اسے خطرے سے آگاہ کیا اور کہا:
'' پورے تین دن تک اپنے گھروں میں جس نعمت سے چاہواستفادہ کرو اور جان لوکہ ان تین دنوں کے بعد عذاب الہى آکے رہے گا '' _(3)


(1)سورہ اعراف آیت 77
(2)سورہ نمل آیت46
(3) سورہ ہود آیت 65

 


قوم ثمود کا انجامناقہ صالح(ع)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma