جناب یوسف(ع) کو کم داموں میں بیچنا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
عزیز مصر کے محل میںسر زمین مصر کى جانب

''آخر کار انہوں نے یو سف کو تھوڑى سى قیمت پر بیچ دیا ،اور وہ اس کے بیچنے کے سلسلے میں بے رغبت تھے (تا کہ ان کا راز فاش نہ ہوں)''_
(1)اگر چہ یوسف(ع) کو بیچنے والے کون لوگ تھے ،بعض لوگوں نے ان کو برادران یوسف(ع) بتایا ہے، لیکن قران سے ایساظاہر ہوتا ہے کہ قافلہ والوں نے یوسف (ع) کو بیچا تھا _(2)
 


(1)سورہ یوسف آیت 20
(2)یہاں یہ سوال سامنے اتا ہے کہ انھوں نے حضرت یوسف (ع) کو تھوڑى سى قیمت پر کیوں بیچ دیا،قران نے اے ''ثمن بخس''سے تعبیر کیا ہے کیونکہ حضرت یوسف (ع) کم از کم ایک قیمتى غلام سمجھے جاسکتے تھے
لیکن یہ معمول کى بات ہے کہ ہمیشہ چوریا ایسے افرا دجن کے ہاتھ کوئی اہم سرمایہ بغیر کسى زحمت کے اجائے تو وہ اس خوف سے کہ کہیں دوسروں کو معلوم نہ ہو جائے اسے فوراً بیچ دیتے ہیں اور یہ فطرى بات ہے کہ اس جلد بازى میں وہ زیادہ قیمت حاصل نہیں کر سکتے اس بارے میں کہ انہوں نے حضرت یوسف کو کتنے داموں میں بیچا اور پھر یہ رقم آپس میں کس طرح تقسیم کى ، اس سلسلے میں بھى مفسرین میں اختلاف ہے بعض نے یہ رقم 20 /درہم ، بعض نے 22 /درہم ، بعض نے 40/ درہم اور بعض نے 18/ درہم لکھى ہے اور اس طرف تو جہ کرتے ہوئے کہ بیچنے والوں کى تعداد دس بیان کى جاتى ہے ، اس نا چیز رقم میں سے ہر ایک کا حصہ واضح ہو جا تا ہے _

 

 

عزیز مصر کے محل میںسر زمین مصر کى جانب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma