مصر کى عورتوں نے اپنے ہاتھ کا ٹ لئے

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
تو پھر یوسف سے عشق میں مجھے کیوں ملامت کرتى ہو ؟جنا ب یوسف(ع) کے پاس مصر کے عور تیں

زنان مصر جو بعض روایات کے مطا بق دس یا اس سے زیادہ تھیں جب انہوں نے زیبا قا مت اور نورانى چہرہ دیکھا اور ان کى نظر یوسف کے دلربا چہر ے پر پڑى تو انہیں یوں لگا جیسے اس محل میں آفتاب اچا نک بادلوں کى اوٹ سے نکل آیا ہے اور آنکھو ںکو خیر ہ کر رہا ہے_
وہ اس قدر حیران اور دم بخود ہوئیں کہ انھیں ہاتھ اور پائو ں میں اور ہاتھ اور تر نج بین میں فرق بھول گئیںانہوں نے یوسف کو دیکھتے ہى کہا یہ تو غیر معمولى ہے، وہ خود سے قدر بے خود ہوئیں کہ ( ترنج بین کى بجائے ) اپنے ہاتھ کا ٹ لئے اور جب انہوں نے دیکھا کہ ان کى دلکش آنکھوں میں تو عفت وحیا کا نورضو فشاں ہے اور ان کے معصوم رخسار شر م وحیا سے گلگوں ہیں تو ''سب پکار اٹھیں کہ نہیں یہ جوان ہر گز گناہ سے آلودہ نہیں ہے یہ تو کوئی بزرگوارآسمانى فرشتہ ہے'' (1)(2)
 


(1)سورہ یوسف آیت 31
(2)اس بارے میں کہ زنان مصر نے اس وقت اپنے ہاتھوں کى کتنى مقدار کاٹى تھى ،مفسرین کے درمیان اختلاف ہے بعض نے یہ بات مبالغہ امیز طورپر نقل کى ہے لیکن قران سے اجمالاً یہى معلوم ہوتا ہے کہ انھوں نے ہاتھ کاٹ لئے تھے

 

 

 

تو پھر یوسف سے عشق میں مجھے کیوں ملامت کرتى ہو ؟جنا ب یوسف(ع) کے پاس مصر کے عور تیں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma