بادشاہ کے ساقى نے جناب یوسف کو یاد کیا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
مصر کا قیدى یا بہترین رہبرباد شاہ مصر کا خواب

اس مو قع پر بادشاہ کا سا قى کہ جو چند سال قبل قید خانے سے آزاد ہو ا تھا ' اسے قید خانے کا خیال آیا اسے یاد آیا کہ یوسف اس خواب کى تعبیر بیان کر سکتے ہیں اس نے بادشاہ کے حاشیہ نشینوں کى طرف رخ کر کے کہا:'' میں تمہیں اس خواب کى تعبیر بتا سکتا ہو ںمجھے اس کا م کے ماہر استاد کے پاس بھیجو کہ جو زندان میں پڑا ہے تاکہ تمہیں بالکل سچ خبر لاکر دوں ''(1)
جى ہاں اس گوشئہ زنداں میں ایک روشن ضمیر ' صاحب ایمان اور پاک دل انسان زند گى کے دن گزار ہا ہے کہ جس کا دل، حوادث آئندہ کا آئینہ ہے ، وہ ہے کہ جو اس راز سے پردہ اٹھا سکتا ہے اور اس خواب کى تعبیر بیان کر سکتا ہے _
اس کى اس بات نے محفل کى کیفیت ہى بدل دى ،سب کى آنکھیں سا قى پر لگ گئیں آخر کار اسے اجازت ملى اور حکم ملا کہ جتنى جلدى ہو سکے اس کام کے لئے نکل کھڑا ہوا اور جلد نتیجہ پیش کر ے ساقى زندان میں آیا اور اپنے پرانے دوست یوسف(ع) کے پاس پہنچا، وہى دوست جس نے بڑى بے وفائی کى تھى لیکن اس کى عظمت سے تو قع نہیں کہ وہ د فتر شکا یت کھول بیٹھے _اس نے حضرت یوسف سے مخاطب ہو تے ہو ئے کہا : ''یوسف اے سرا پا صداقتاس خواب کے بارے میں تم کیا کہتے ہو کہ کسى نے دیکھا ہے کہ سات لا غر گا ئیں مو ٹى تازى کو کھا رہى ہیں نیز سات ہر ے گچھے ہیں اور سات خشک شدہ ہیں ( کہ جن میں سے دوسرا پہلے سے لپٹ گیا ہے اور اسے نابود کر دیا ہے '')'' شاید میں اس طرح ان لوگوں کے پاس لو ٹ کے جائوں تو وہ اس خواب کے اسرار سے آگاہ ہو سکیں''_(2)
بہر حال حضرت یوسف علیہ السلام نے بغیر کسى شرط کے اور بغیر کسى صلہ کے تقاضے کے فوراً خواب کى واضح اور نہا یت اعلى تعبیر بیان کى اس میں آپ نے کچھ چھپا ئے بغیر در پیش تاریک مستقبل کے بارے میں بتایا ساتھ ہى اس کے لئے راہنما ئی کردى اور ایک مر تب پروگرام بتا دیا آپ نے کہا:''سات سال پیہم محنت سے کا شت کا رى کرو کیونکہ ان سات برسوں میں بارش خو ب ہو گى لیکن جو فصل کا ٹو اسے خوشوں سمیت انباروں کى صورت میں جمع کر لو سوائے کھا نے کے لئے جو تھوڑ ى سى مقدار ضرورى ہو'' _(3)
لیکن جان لوکہ ان سات برسوں کے بعد سات برس خشک سالى ، بارش کى کمى اور سختى کے آئیں گے کہ جن میں صرف اس ذخیرے سے استفا دہ کرنا ہو گا جو گزشتہ سالوں میں تمام ذخیر،کیا ہوگا ورنہ ہلاک ہوجائوگے البتہ خیال رہے کہ خشکى اور قحط کے ان سات سالو ں میں تمام ذخیرہ شدہ گندم نہ کھا جا نا ''بلکہ کچھ مقدار بیج کے طور پر آئندہ کا شت کیلئے رکھ چھوڑنا کیونکہ بعد کا سال اچھا ہو گا''( 5)
اگر خشک سالى اور سختى کے یہ سال تم سو چے سمجھے پر گرام اور پلان کے تحت ایک ایک کرکے گزار لو تو پھر تمہیں کوئی خطرہ نہیں ''اس کے بعد ایک ایسا سال آئے گا کہ خوب باران رحمت ہو گى اور لوگ اس آسمانى نعمت سے خوب بہرہ مند ہوںگے ''( 4)
اس سے نہ صرف زراعت اور اناج کا مسئلہ حل ہو جا ئے گا بلکہ رس دار پھل اور روغن داردا نے بھى فراواں ہو ں گے ''کہ لوگ جن سے رس اور روغن حاصل کریں گے ''( 6)


(1) سورہ یوسف 45

(2)سورہ یوسف آیت 46
(3)سورہ یوسف 47
(4)سورہ یوسف آیت 48
(5)سورہ یوسف آیت 48
(6)سورہ یوسف آیت 49

 

 

مصر کا قیدى یا بہترین رہبرباد شاہ مصر کا خواب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma