موسى علیہ السلام پھر آغوش مادر میں

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
صرف تیرا ہى دودھ کیوں پیااللہ کى عجیب قدرت

حضرت موسى علیہ السلام کى ماں نے اس طرح سے جیسا کہ ہم نے پیشتر بیان کیا ہے،اپنے فرزند کو دریائے نیل کى لہروں کے سپرد کردیا_ مگر اس عمل کے بعد اس کے دل میں جذبات کا یکایک شدید طوفان اٹھنے لگا،نوزائیدہ بیٹے کى یاد،جس کے سوا اس کے دل میں کچھ نہ تھا،اس کے احساسات پر غالب آگئی تھی،قریب تھا کہ وہ دھاڑیں مار کر رونے لگے اور اپنا راز فاش کردے،قریب تھا کہ چیخ مارے اور اپنے بیٹے کى جدائی میں نالے کرے_
لیکن عنایت خداوندى اس کے شامل حال رہى جیسا کہ قرآن میں مذکور ہے:''موسى علیہ السلام کى ماں کا دل اپنے فرزند کى یاد کے سوا ہر چیز سے خالى ہوگیا،اگر ہم نے اس کا دل ایمان اور امید کے نور سے روشن نہ کیا ہوتا تو قریب تھا کہ وہ راز فاش کردیتی_ لیکن ہم نے یہ اس لیے کیا تاکہ وہ اہل ایمان میں سے رہے''_(1)
یہ قطعى فطرى امر ہے کہ: ایک ماں جو اپنے بچے کو اس صورت حال سے اپنے پاس سے جدا کرے وہ اپنى اولاد کے سوا ہر شے کو بھول جائے گی_ اور اس کے حواس ایسے باختہ ہو جائیںگے کہ ان خطرات کا لحاظ کیے بغیر جو اس کے اور اس کے بیٹے دونوں کے سر پر منڈلارہے تھے فریاد کرے اور اپنے دل کا راز فاش کردے_
لیکن وہ خدا جس نے اس ماں کے سپرد یہ اہم فریضہ کیا تھا،اسى نے اس کے دل کو ایسا حوصلہ بھى بخشا کہ وعدہ الہى پر اس کا ایمان ثابت رہے اور اسے یہ یقین رہے کہ اس کا بچہ خدا کے ہاتھ میں ہے آخر کار وہ پھر اسى کے پاس آجائے گا اور پیغمبر بنے گا_
اس لطف خداوندى کے طفیل ماںکے دل کا سکون لوٹ آیامگر اسے آرزورہى کہ وہ اپنے فرزندکے حال سے باخبر رہے'' اس لئے اس نے موسى علیہ السلام کى بہن سے کہاکہ جا تو دیکھتى رہ کہ اس پر کیا گزرتى ہے''_(2)
موسى علیہ السلام کى بہن ماں کا حکم بجالائی اور اتنے فاصلہ سے جہاں سے سب کچھ نظر آتا تھا دیکھتى رہى _ اس نے دور سے دیکھا کہ فرعون کے عمال اس کے بھائی کے صندوق کو پانى میں سے نکال رہے ہیں اور موسى علیہ السلام کو صندوق میں سے نکال کر گود میں لے رہے ہیں_
''مگر وہ لوگ اس بہن کى ا س کیفیت حال سے بے خبر تھے_''_(3)
بہر حال ارادہ الہى یہ تھا کہ یہ طفل نوزاد جلد اپنى ماںکے پاس واپس جائے اور اس کے دل کو قرار آئے_اس لیے فرمایا گیا ہے :''ہم نے تمام دودھ پلانے والى عورتوں کو اس پر حرام کردیا تھا''_(4)
یہ طبیعى ہے کہ شیر خوار نوزاد چندگھنٹے گزرتے ہى بھوک سے رونے لگتا ہے اور بے تاب ہوجاتا ہے_ درین حال لازم تھا کہ موسى علیہ السلام کو دودھ پلانے کے لیے کسى عورت کى تلاش کى جاتی_ خصوصاً جبکہ ملکہ مصر اس بچے سے نہایت دل بستگى رکھتى تھى اور اسے اپنى جان کے برابر عزیز رکھتى تھی_
محل کے تمام خدام حرکت میں آگئے اور دربدر کسى دودھ پلانے والى کو تلاش کرنے لگے_مگر یہ عجیب بات تھى کہ وہ کسى کا دودھ پیتا ہى نہ تھا_
ممکن ہے کہ وہ بچہ ان عورتوں کى صورت ہى سے ڈرتا ہو اور ان کے دودھ کا مزہ(جس سے وہ آشنا نہ تھا) اسے اس کا ذائقہ ناگوار اور تلخ محسوس ہوتا ہو_اس بچے کا طور کچھ اس طرح کا تھا گویا کہ ان (دودھ پلانے والی)عورتوں کى گود سے اچھل کے دورجاگرے در اصل یہ خدا کى طرف سے''تحریم تکوینی''تھى کہ اس نے تمام عورتوںکو اس پر حرام کردیا تھا_
بچہ لحظہ بہ لحظہ زیادہ بھوکا اور زیادہ بیتاب ہوتا جاتا تھا_ بار بار رورہا تھا اور اس کى آواز سے فرعون کے محل میں شور ہورہا تھا_ اور ملکہ کا دل لرز رہا تھا_
خدمت پرمامور لوگوں نے اپنى تلاش کو تیز تر کردیا_ ناگہاں قریب ہى انھیں ایک لڑکى مل جاتى ہے_ وہ ان سے یہ کہتى ہے:میںایک ایسے خاندان کو جانتى ہوں جو اس بچے کى کفالت کرسکتا ہے_ وہ لوگ اس کے ساتھ اچھا سلوک کریں گے_
''کیا تم لوگ یہ پسند کروگے کہ میں تمہیں وہاں لے چلوں''؟(5)
میں بنى اسرائیل میں سے ایک عورت کو جانتى ہوں جس کى چھاتیوںمیںدودھ ہے اور اس کا دل محبت سے بھرا ہوا ہے_ اس کا ایک بچہ تھا وہ اسے کھو چکى ہے_ وہ ضرور اس بچے کو جو محل میں پیدا ہوا ہے،دودھ پلانے پر آمادہ ہوجائے گی_
وہ تلاش کرنے والے خدام یہ سن کر خوش ہوگئے اور موسى علیہ السلام کى ماں کو فرعون کے محل میں لے گئے_ اس بچے نے جونہى اپنى ماں کى خوشبو سونگھى اس کا دودھ پینے لگا_ اور اپنى ماں کا روحانى رس چوس کر اس میں جان تازہ آگئی_اسکى آنکھوں میں خوشى کا نور چمکنے لگا_
اس وقت وہ خدام جو ڈھونڈ ڈھونڈ کے تھک گئے تھے_ بہت ہى زیادہ خوش و خرم تھے_ فرعون کى بیوى بھى اس وقت اپنى خوشى کو نہ چھپا سکی_ممکن ہے اس وقت لوگوں نے کہا ہوکہ تو کہاں چلى گئی تھی_ہم تجھے ڈھونڈ ڈھونڈ کے تھک گئے _ تجھ پر اورتیرے شیر مشکل کشا پر آفرین ہے_
 


(1)سورہ قصص آیت10

(2)سورہ قصص آیت11
(3)سورہ قصص آیت11
(4)سورہ قصص آیت12
(5)سورہ قصص آیت12

 

صرف تیرا ہى دودھ کیوں پیااللہ کى عجیب قدرت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma