اے موسى جوتى اتاردو

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
موسى علیہ السلام کا عصا اور ید بیضاوحى کى تابش اول

موسى علیہ السلام جب آگ کے پاس گئے اور غور کیا تودیکھا کہ درخت کى سبز شاخوں میں آگ چمک رہى ہے اور لحظہ بہ لحظہ اس کى تابش اور درخشندگى بڑھتى جاتى ہے جو عصا ان کے ہاتھ میں تھا اس کے سہارے جھکے تاکہ اس میں سے تھوڑى سى آگ لے لیں تو آگ موسى علیہ السلام کى طرف بڑھى موسى علیہ السلام ڈرے اور پیچھے ہٹ گئے اس وقت حالت یہ تھى کہ کبھى موسى علیہ السلام آگ کى طرف بڑھتے تھے اور کبھى آگ ان کى طرف، اسى کشمکش میں ناگہاں ایک صدا بلند ہوئی ،اور انھیں وحى کى بشارت دى گئی _
اس طرح ناقابل انکار قرائن سے حضرت موسى علیہ السلام کو یقین ہوگیا کہ یہ آواز خدا ہى کى ہے، کسى غیر کى نہیں ہے _
''میں تیرا پروردگار ہوں، اپنے جوتے اتاردے کیونکہ تو مقدس سرزمین ''طوى ''میں ہے ''_(1)
موسى علیہ السلام کو اس مقدس سرزمین کے احترام کا حکم دیا گیا کہ اپنے پائوں سے جوتے اتاردے اور اس وادى میں نہایت عجزوانکسارى کے ساتھ قدم رکھے حق کو سنے اور فرمان رسالت حاصل کرے _
موسى علیہ السلام نے یہ آوازکہ '' میں تیرا پروردگار ہوں '' سنى تو حیران رہ گئے اور ایک ناقابل بیان پر کیف حالت ان پر طارى ہوگئی، یہ کون ہے ؟ جو مجھ سے باتیں کررہا ہے ؟ یہ میرا پروردگارہے، کہ جس نے لفظ'' ربک '' کے ساتھ مجھے افتخار بخشا ہے تاکہ یہ میرے لئے اس بات کى نشاندہى کرے کہ میں نے آغاز بچپن سے لے کر اب تک اس کى آغوش رحمت میں پرورش پائی ہے اور ایک عظیم رسالت کے لئے تیارکیا گیا ہوں _''
حکم ملاکہ پائوں سے اپنا جوتا اتار دو، کیونکہ تو نے مقدس سرزمین میں قدم رکھا ہے وہ سرزمین کہ جس میں نور الہى جلوہ گرہے ، وہاں خدا کا پیغام سننا ہے ، اور رسالت کى ذمہ دارى کو قبول کرنا ہے، لہذا انتہائی خضوع اور انکسارى کے ساتھ اس سرزمین میں قدم رکھو ،یہ ہے دلیل پائوں سے جوتا اتارنے کى _
ایک حدیث میں امام صادق علیہ السلام سے ،حضرت موسى علیہ السلام کى زندگى کے اس واقعہ سے متعلق ایک عمدہ مطلب نقل ہوا ہے ،آپ فرماتے ہیں : جن چیزوں کى تمہیں امید نہیں ہے ان کى ان چیزوں سے بھى زیادہ امید رکھو کہ جن کى تمہیں امید ہے کیونکہ موسى بن عمران ایک چنگارى لینے کے لئے گئے تھے لیکن عہدہ نبوت ورسالت کے ساتھ واپس پلٹے یہ اس بات کى طرف اشارہ ہے کہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ انسان کسى چیز کى امید رکھتا ہے مگر وہ اسے حاصل نہیں ہوتى لیکن بہت سى اہم ترین چیزیں جن کى اسے کوئی امید نہیں ہوتى لطف پروردگار سے اسے مل جاتى ہیں _


(1) سورہ طہ آیت 12

 


موسى علیہ السلام کا عصا اور ید بیضاوحى کى تابش اول
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma