وہ خزانہ کیا تھا؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
اوربنى اسرائیل کى نافرمانی اصحاب سبت،سنیچر کى چھٹیخود ساختہ افسانے

اس داستان کے بارے میں ایک سوال اور بھى ہے اور وہ یہ کہ وہ خزانہ آخر کیا تھا جسے موسى علیہ السلام کے عالم دوست پوشیدہ رکھنا چاہتے تھے اور آخر اس با ایمان شخص یعنى یتیموں کے باپ نے یہ خزا نہ کیوں چھپا دیا تھا؟
بعض نے کہا ہے کہ وہ خزانہ مادى پہلو کى بجائے زیادہ معنوى پہلو رکھتا تھا_ بہت سى شیعہ سنى روایا ت کے مطابق وہ ایک تختى تھى جس پر حکمت آمیز کلمات نقش تھے_ اس بارے میں مفسرین میں اختلاف ہے کہ وہ حکمت آمیز کلمات کیا تھے_
کتاب کافى میں امام صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ(ع) نے فرمایا:
یہ سونے چاندى کا خزانہ نہیں تھا_ یہ تو صرف ایک تختى تھى جس پر چار جملے ثبت تھے_
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں_
جو موت پر یقین رکھتا ہے وہ(بے ہودہ)نہیں ہنستا_
اور جسے اللہ کى طرف سے حساب کا یقین ہے(اوراسے جو ابدہى کى فکر ہے)وہ خوش نہیں رہتا_
اور جسے تقدیر الہى کا یقین ہے وہ اللہ کے سوا کسى سے نہیں ڈرتا_

 

 

اوربنى اسرائیل کى نافرمانی اصحاب سبت،سنیچر کى چھٹیخود ساختہ افسانے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma