تابوت کیا ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
فرشتے صندوق عہد کیسے لائے؟دائود نے جالوت کو مار ڈالا

''تابوت''کا لغوى معنى ہے وہ صندوق جسے لکڑى سے بنایا جائے_جنازے کے صندوق کو بھى اسى لئے تابوت کہتے ہیں_ لیکن تابوت مردوں سے مخصوص نہیں بلکہ ہر قسم کے لکڑى کے صندوق کے لئے مستعمل ہے_
بنى اسرائیل کا تابوت یا صندوق عہد کیا تھا،وہ کس کے ہاتھ سے بنا تھااوراس میں کیا چیز یں موجود تھیں_اس سلسلے میں ہمارى روایات و تفاسیر میں اوراسى طرح''عہد قدیم''(توریت)میں بہت کچھ کہا گیا ہے،سب سے زیادہ واضح چیز جو احادیث اہل بیت(ع) اور بعض مفسرین مثلاًابن عباس سے منقول ہے یہ کہ یہ'' تابوت'' وہى صندوق تھا جس میں حضرت موسى علیہ السلام کى والدہ نے انہیں لپٹاکر دریا میں پھینکا تھا_ فرعون کے کارندوں نے اسے دریامیں سے پکڑ لیا_ حضرت موسى علیہ السلام کو اس میں سے نکال لیاگیااور صندوق جوں کا توں فرعون کے پاس محفوظ کرلیا گیا_بعد ازاں وہ بنى اسرائیل کے ہاتھ آیا تو وہ اس عجیب صندوق کو محترم شمارکرنے لگے اور اسے متبرک سمجھنے لگے''_
حضرت موسى علیہ السلام نے اپنى زندگى کے آخرى دنو ںمیں وہ الواح مقدسہ جن پراحکام خدا لکھے ہوئے تھے اس میں رکھ دیں_ نیز اپنى زرہ اور دوسرى یادگار چیزوں کا بھى اس میں اضافہ کردیا_صندوق آپ(ع) نے اپنے وصى حضرت ''یوشع(ع) بن نوع'' کے سپرد کردیا_یوں صندوق کى اہمیت بنى اسرائیل کى نگاہ میں اور بڑھ گئی_لہذا وہ دشمنوں کے ساتھ جنگوں میں اسے ہمراہ لے جاتے اور اس کا ان پر نفسیاتى اور روحانى طور پر بہت اثر ہوتا_اسى لئے کہا جاتا ہے کہ جب تک وہ دل انگیز صندوق ان مقدس چیزوں کے سمیت ان کے ساتھ رہا وہ سر بلند رہے اور آبرومندانہ زندگى بسر کرتے رہے لیکن رفتہ رفتہ ان کى دینى بنیادیں کمزور پڑگئیں اور دشمن ان پر غلبہ حاصل کرتے رہے_ وہ صندوق بھى ان سے چھن گیا_
جیسا کہ قرآن کہتاہے:''صندوق عہد تمہارى طرف آئے گا _(وہى صندوق کہ)جس میں آل موسى اور آل ہارون کى یادگاریں ہیں جب کہ فرشتوں نے اسے اٹھارکھا ہوگا''_اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ''صندوق عہد وہ ایسے تبرکات تھے جو حوادث کے موقع پر بنى اسرائیل کے لئے اطمینان بخش تھے اور معنوى و نفسیاتى اثرات کے حامل تھے_دوسرى بات یہ ہے کہ بعد ازاں حضرت موسى علیہ السلام اور حضرت ہارون علیہ السلام کے خاندان کى کچھ یادگاریں بھى اس میں رکھ دى گئی تھیں''_(1)
حضرت اشموئیل (ع) نے بنى اسرائیل کو یہ بات دل نشین کرائی کہ صندوق عہد دوبارہ انہیں مل جائے گا اور جو سکون اور اطمینان وہ کھو بیٹھے ہیں دوبارہ حاصل کرلیں گے_معنوى و تاریخى پہلو کے حامل اس صندوق کى اہمیت در اصل بنى اسرائیل کے لئے ایک پرچم اور شعار سے بڑھ کر تھی_ اسے دیکھ کے ان کى نظروں میں اپنى عظمت رفتہ کى یاد تازہ ہو جاتى تھی_
حضرت اشموئیل (ع) نے خبر دى کہ وہ صندوق لوٹ آئے گافطرى امر ہے کہ یہ بنى اسرائیل کے لئے ایک بہت بڑى بشارت تھی_


(1)سورہ بقر آیت248

 

 


فرشتے صندوق عہد کیسے لائے؟دائود نے جالوت کو مار ڈالا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma