ایک اور زندہ گواہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
حضرت لقمانعہدین کى بشارتیں اور ''فارقلیطا '' کى تعبیر

''فخر الاسلام ''جو کتاب ''انیس الاعلام ''کے مو لف ہیں علماء نصارى میں سے تھے ،انھوں نے اپنى تعلیم عیسائی پادریوں اور علماء ہى میں مکمل کى تھى اور ان کے یہاں ایک بلند مقام پیدا کیا تھا وہ اس کتاب کے مقدمے میں اپنے مسلمان ہونے کے عجیب و غریب واقعے کو اس طرح بیان کرتے ہیں: بڑى جستجو ،زحمتوں اور کئی ایک شہر وں میں گردش کے بعد میں ایک عظیم پادرى کے پاس پہنچا جو زہد و تقوى میں ممتاز تھا ،''کیتھولک 'فرقے کے بادشاہ و غیرہ اپنے مسائل کے لئے اسى سے رجوع کرتے تھے ،ایک مدت تک میں اس کے پاس نصارى کے مختلف مذاہب کى تعلیم حاصل کرتا رہا ،اس کے بہت سے شاگر د تھے لیکن اتفاقاً مجھ سے اسے خاص ہى لگاو تھا ،اس کے گھر کى سب چابیاں میرے ہاتھ میں تھیں ،صرف ایک صندوق خانے کى چابى اس کے اپنے پاس ہوا کرتى تھى ،اس دوران میں ایک دن اس پادرى کو کوئی بیمارى پیش ائی تو مجھ سے کہا کہ شاگردوں سے جاکر کہہ دو کہ اج میں درس نہیں دے سکتا ،جب میں طالب علموں کے پاس ایا تو دیکھا کہ وہ بحث و مباحثے میں مصروف ہیں یہ بحث سریانى کے لفظ ''فارقلیطا ''اور یونانى زبان کے لفظ ''پریکلتوس ''کے معنى تک جاپہنچى اور وہ کافى دیر تک جھگڑتے رہے ،ہر کسى کى الگ رائے تھى ،واپس انے پر استاد نے مجھ سے پوچھا اج کیا مباحثہ کرتے رہے ہو تو میں نے لفظ فارقیلطا کا اختلاف اس کے سامنے بیان کیا وہ کہنے لگا :تونے ان میں کس قول کا انتخاب کیا ہے ،میں کہا فلاں مفسر کے قول کا میں نے پسند کیا ہے _
استاد پادرى کہنے لگا تونے کوتاہى تو نہیں کى لیکن حق اور واقعہ اس تمام اقوال کے خلاف ہے کیونکہ اس کى حقیقت کو'' راسخون فى العلم'' کے علاوہ دوسرے لوگ نہیں جانتے اور ان میں سے بھى بہت کم اس حقیقت سے اشنا ہیں ،میں نے اصرار کیا کہ اس کے معنى مجھے بتایئےے ،وہ بہت رویا اور کہنے لگا:میں کوئی چیز تم سے نہیں چھپاتا ،لیکن اس نام کے معنى معلوم ہو جانے کا نتیجہ تو بہت سخت ہوگا کیونکہ اس کے معلوم ہونے کے ساتھ ہى مجھے اور تمہیں قتل کر دیا جائے گا،اب اگر تم وعدہ کرو کہ کسى سے نہیں کہو گے تو میں اسے ظاہر کر دیتا ہوں_
میں نے تمام مقدسات مذہبى کى قسم کھائی کہ اسے فاش نہیں کروں گا تو اس نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے پیغمبر کے ناموں میںسے ایک نام ہے اور اس کے معنى ''احمد''اور ''محمد''ہیں ،اس کے بعد اس نے اس چھوٹے کمرے کى چابى مجھے دى اور کہا کہ فلاں صندوق کا دروازہ کھولو اور فلاں فلاں کتاب لے او ،میں کتابیں اس کے پاس لے ایا ، یہ دونوں کتابیں رسول اسلام (ص) کے ظہور سے پہلے کى تھیں اور چمڑے پر لکھى ہوئی تھیںدونوں کتب میں لفظ ''فارقلیطا''کا ترجمہ ''احمد''اور'' محمد''کیا گیا تھا اس کے بعد استاد نے مزید کہا کہ انحضرت کے ظہور سے پہلے علماء نصارى میں کوئی اختلاف نہ تھا کہ فارقلیطا کے معنى احمد و محمد ہیں، لیکن ظہور محمد (ص) کے بعد اپنى سردارى اور مادى فوائد کى بقا کے لئے اس کى تاویل کر دى اور اس کے لئے دوسرے معنى گھڑ لئے حالانکہ وہ معنى یقینا صاحب انجیل کى مراد نہیں _
میں نے سوال کیا کہ دین نصارى کے متعلق اپ کیا کہتے ہیں ،اس نے کہا دین اسلام کے انے سے منسوخ ہوگیا ہے اس جملے کى اس نے تین مرتبہ تکرار کى _
پس میں نے کہا کہ اس زمانے میں طریق نجات اور صراط مستقیم ،کون ساہے _
اس نے کہا :مختصر ہے محمد (ص) کى پیروى و اتباع میں _
میں نے کہا کیا اس کى پیروى کرنے والے اہل نجات ہیں ،اس نے کہا ہاں خدا کى قسم (اور تین مرتبہ قسم کھائی )
پھر استاد نے گریہ کیا اور میں بھى بہت رویا اور اس نے کہا اگر اخرت اور نجات چاہتے ہوتو ضرور دین حق قبول کر لو،میں ہمیشہ تمہارے لئے دعا کروں گا اس شرط کے ساتھ کہ قیامت کے دن گواہى دو کہ میں باطن میں مسلمان اور حضرت محمد (ص) کا پیروکار ہوں اور علماء نصارى کے ایک گروہ کى باطن میںمجھ جیسى حالت ہے اور میرى طرح ظاہر اً اپنے دنیاوى مقام سے دست کش نہیں ہو سکتے ورنہ کوئی شک و شبہ نہیں کہ اس وقت روئے زمین پر دین خدا دین اسلام ہى ہے _''
اپ دیکھیں کہ علماء اہل کتاب نے پیامبراسلام کے ظہور کے بعد اپنے شخصى منافع کى خاطر انحضرت (ص) کے نام اور نشانیوںکى اور توجیہات کر دى ہیں_

 

حضرت لقمانعہدین کى بشارتیں اور ''فارقلیطا '' کى تعبیر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma