ابولہب کاعبرت ناک انجام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
ابوسفیان وابوجہل چھپ کر قرآن سنتے ہیںایندھن اٹھائے ہوئے

روایات میں ایا ہے کہ جنگ''بدر''اور سخت شکست کے بعد ،جو مشرکین قریش کو اٹھانى پڑى تھى ، ابولہب نے جوخود میدان جنگ میں شریک نہیں ہوا تھا ،ابوسفیان کے واپس آنے پر اس ماجرے کے بارے میں سوال کیا،ابو سفیان کے قریش کے لشکر کى شکست اور سرکوبى کى کیفیت بیان کی، اس کے بعد اس نے مزید کہا :خدا کى قسم ہم نے اس جنگ میں آسمان وزمین کے درمیان ایسے سوار دیکھے ہیں جو محمد کى مدد کے لیے آئے تھے _
اس موقع پر'' عباس '' کے ایک غلام ''ابورافع ''نے کہا :میں وہاں بیٹھاہوا تھا ،میں نے اپنے ہاتھ بلند کیے اور کہا کہ وہ آسمانى فرشتے تھے _
اس سے ابولہب بھڑک اٹھا اور اس نے ایک زوردار تھپڑمیرے منہ پر دے مارا ، مجھے اٹھاکر زمین پر پٹخ دیا اور اپنے دل کى بھڑاس نکالنے کے لیے مجھے پیٹے چلے جارہا تھا وہاں عباس کى بیوی''ام الفضل'' بھى موجود تھى اس نے ایک چھڑى اٹھائی اور ابولہب کے سرپر دے مارى اور کہا :''کیا تونے اس کمزور آدمى کو اکیلاسمجھا ہے ؟ ''
ابولہب کا سرپھٹ گیا اور اس سے خون بہنے لگا سات دن کے بعد اس کے بدن میں بدبو پیدا ہوگئی ، اس کى جلد میں طاعون کى شکل کے دانے نکل آئے اور وہ اسى بیمارى سے واصل جہنم ہوگیا _
اس کے بدن سے اتنى بدبو آرہى تھى کہ لوگ اس کے نزدیک جانے کى جرات نہیں کرتے تھے وہ اسے مکہ سے باہر لے گئے اور دور سے اس پر پانى ڈالا اور اس کے بعد اس کے اوپر پتھر پھینکے یہاں تک کہ اس کا بدن پتھروں اور مٹى کے نیچے چھپ گیا _
 

 

ابوسفیان وابوجہل چھپ کر قرآن سنتے ہیںایندھن اٹھائے ہوئے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma