ہجرت پیامبر اکرم (ص) (1)

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
ابوجہل کى رائےبہترین اور جاویدانى زندگی

مختلف قبائل قریش اور اشراف مکہ کا ایک گروہ جمع ہوا تاکہ وہ'' دار الند وہ'' میں میٹنگ کریں اور انہیں رسول اللہ کى طرف سے درپیش خطرے پر غور وفکر کریں _
(کہتے ہیں) اثنائے راہ میں انہیں ایک خوش ظاہر بوڑھا شخص ملا جو در اصل شیطان تھا (یا کوئی انسان جو شیطانى روح وفکر کا حامل تھا)_
انہوں نے اس سے پوچھا : تم کون ہو؟
کہنے لگا : اہل نجد کا ایک بڑا بوڑھا ہوں، مجھے تمہارے اراداے کى اطلاع ملى تو میں نے چاہا کہ تمہارى میٹنگ میں شرکت کروں اور اپنا نظریہ اور خیر خواہى کى رائے پیش کرنے میں دریغ نہ کروں _
کہنے لگے : بہت اچھا اندر آجایئے _
اس طرح وہ بھی'' دارالندوة''میں داخل ہوگیا _
حاضرین میں سے ایک نے ان کى طرف رخ کیا اور ( پیغمبر اسلام (ص) کى طرف اشارہ کرتے ہوئے ) کہا : اس شخص کے بارے میں کوئی سوچ بچار کرو ، کیونکہ بخدا ڈر ہے کہ وہ تم پر کامیاب ہوجائے ( اور تمہارے دین اور تمہارى عظمت کو خاک میں ملادے گا )
ایک نے تجویز پیش کى : اسے قید کردو یہاں تک کے زندان ہى میں مرجائے _
بوڑھے نجدى نے اس تجویز پراعتراض کیا اور کہا : اس میں خطرہ یہ ہے کہ اس کے طرف دار ٹوٹ پڑیں اور کسى مناسب وقت اسے قید خانے سے چھڑا کر اس سرزمین سے باہر لے جائیں لہذا کوئی اور بنیادى بات کرو _
ایک اورشخص نے کہا: اسے اپنے شہرسے نکال دو تاکہ تمہیں اس سے چھٹکارامل جائے کیونکہ جب وہ تمہارے درمیان سے چلا جائے گا تو پھر جو کچھ بھى کرتا پھرے تمہیںکوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا اور پھر وہ دوسروں ہى سے سروکار رکھے گا _
اس بوڑھے نجدى نے کہا : واللہ یہ نظریہ بھى صحیح نہیں ہے ، کہا تم اس کى شیریں بیانى ،قدرت زبان اور لوگوں کے دلوں میں اس کے نفوذ نہیں دیکھتے؟ اگر ایسا کروگے تو وہ تمام دنیائے عرب کے پاس جائے گا اور وہ اس کے گرد جمع ہوجائیں گے اور پھر وہ ایک انبوہ کثیر کے ساتھ تمہارى طرف پلٹے گا اور تمہیں تمہارے شہروں سے نکال باہر کرے گا اور بڑوں کو قتل کردےگا _
مجمع نے کہا بخدا یہ سچ کہہ رہاہے کوئی اور تجویزسو چو_


(1)سورہ انفال ایت 30 کے ذیل میں واقعہ ہجرت بیان ہوا ہے

 

 


ابوجہل کى رائےبہترین اور جاویدانى زندگی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma