تشویق ، سرزنش، اور دھمکى کى زبان

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
قصص قرآن
تنہاوہ جنگ جس میں حضرت على نے شرکت نہ کیلشکر ى مشکلات

قرآن جس قدر ہوسکتى ہے اتنى سختى اور شدت سے جہاد کى دعوت دتیاہے _ کبھى تشویق کى زبان سے کبھى سرزنش کے لہجے میں اورکبھى دھمکى کى زبان میں ان سے بات کرتا ہے،اور انہیںآمادہ کرنے کے لئے ہر ممکن راستہ اختیار کرتا ہے_ پہلے کہتا ہے:'' کہ خدا کى راہ میں ،میدان جہاد کى طرف حرکت کرو تو تم سستى کا مظاہرہ کرتے ہو اور بوجھل پن دکھاتے ہو ''_(1)
اس کے بعد ملامت آمیز لہجے میں قرآن کہتا ہے : ''آخرت کى وسیع اور دائمى زندگى کى بجائے اس دنیاوى پست اور ناپائیدار زندگى پر راضى ہوگئے ہو حالانکہ دنیاوى زندگى کے فوائد اور مال ومتاع آخرت کى زندگى کے مقابلے میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور بہت ہى کم ہیں ''_(2)
ایک عقلمند انسان ایسے گھاٹے کے سودے پر کیسے تیار ہوسکتا ہے اور کیونکہ وہ ایک نہایت گراں بہامتاع اور سرمایہ چھوڑکر ایک ناچیز اور بے وقعت متاع کى طرف جاسکتاہے _
اس کے بعد ملامت کے بجائے ایک حقیقى تہدید کا اندازاختیار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا ہے :'' اگر تم میدان جنگ کى طرف حرکت نہیں کرو گے تو خدا دردناک عذاب کے ذریعے تمہیں سزادے گا''_ (3)
''اور اگر تم گمان کرتے ہو کہ تمہارے کنارہ کش ہونے اور میدان جہاد سے پشت پھیرنے سے اسلام کى پیش رفت رک جائے گى اور آئینہ الہى کى چمک ماند پڑجائے گى تو تم سخت اشتباہ میں ہو ،کیونکہ خدا تمہارے بجائے ایسے صاحبان ایمان کو لے آئے گا جو عزم مصمم رکھتے ہوں گے اور فرمان خدا کے مطیع ہوں گے''_ (4)
وہ لوگ کہ جو ہر لحاظ سے تم سے مختلف ہیں نہ صرف ان کى شخصیت بلکہ انکا ایمان، ارادہ،دلیرى اور فرماں بردارى بھى تم سے مختلف ہے لہذا '' اس طرح تم خدا اور اس کے پاکیزہ دین کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے'' _(5)


(1)سورہ توبہ آیت 38
(2)سورہ توبہ آیت 38

(3) سورہ توبہ آیت 39
(4)سورہ توبہ آیت 39
(5)سور ہ توبہ آیت 39

 

تنہاوہ جنگ جس میں حضرت على نے شرکت نہ کیلشکر ى مشکلات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma