عدم تحریف پر عقلى اور نقلى دلیلیں :

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
شیعوں کا جواب
نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_فرقہ و ارانہ دشمنى کى خاطر اسلام کى جڑوں کوکھوکھلانہ کیا جائے _

7_ہمارے عقیدہ کے مطابق بہت سے عقلى اور نقلى دلائل موجود ہیں جو قرآن مجید کى عدم تحریف پر دلالت کرتے ہیں کیونکہ ایک تو خود قرآن مجید فرماتا ہے : (انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون) (ہم نے قرآن مجید کو نازل کیا اور اس کى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے(1) ایک اور مقام پریوں ارشاد ہوتا ہے:
(و انہ لکتاب عزیز_لایا تیہ الباطل من بین یدیہ و لا من خلفہ تنزیل من حکیم حمید_(2)
''یہ کتاب شکست ناپذیر ہے _اس میں باطل اصلا سرایت نہیں کر سکتا ہے نہ سامنے سے ا ور نہ پیچھے کى طرف سے کیونکہ یہ حکیم و حمید خدا کى طرف سے نازل ہوئی ہے ''
کیا اس قسم کى کتاب جسکى حفاظت کى ذمہ دارى خود اللہ تعالى نے لى ہو اس میں کوئی تحریف کرسکتا ہے ؟
اور ویسے بھى قرآن مجید کوئی متروک اور بھلائی گئی کتاب نہیں تھى کہ کوئی اس میں کمى یا زیادتى کرسکے _
کاتبان وحى کى تعدادچودہ سے لیکر تقریبا چار سو (400) تک نقل کى گئی ہے _جیسے ہى کوئی آیت نازل ہوتى یہ افراد فورا اسے لکھ لیتے تھے _ علاوہ بر این سینکڑوں حافظ قرآن پیغمبر اکرم (ص) کے زمانہ میں تھے جو آیت کے نازل ہوتے ہى اس کو حفظکر لیتے تھے اور قرآن مجید کی تلاوت کرنا اس زمانے میں انکى سب سے اہم عبادت شمار ہوتى تھى _ اور دن رات قرآن مجید کى تلاوت کى جاتى تھى _
اس سے بڑھ کر قرآن مجید، اسلام کا بنیادى قانون اور مسلمانوں کى زندگى کا آئین و اصول تھا اور زندگى کے ہر شعبے میں قرآن مجید حاضر و موجود تھا _
عقل یہ حکم لگاتى ہے کہ ایسى کتاب میں تحریف اور کسى کمى اور زیادتى کا امکان نہیں ہے_
آئمہ معصومینسے جو روایات ہم تک پہنچى ہیں وہ بھى قرآن مجید کى عدم تحریف اور تمامیت پر تاکید کرتى ہیں _
امیر المومنین على _ ،نہج البلاغہ میں واضح الفاظ میں فرماتے ہیں ;
( انزل علیکم الکتاب تبیانا لکل شى و عمر فیکم نبیّہ ازمانا حتى اکمل لہ و لکم فیما انزل من کتاب، دینہ الذى رضى لنفسہ)(3)
(اللہ تعالى نے ایسا قرآن مجید نازل کیا جو ہر شے کو بیان کرتا ہے پھراس نے اپنے پیغمبر (ص) کو اتنى عمر عطا فرمائی کہ وہ اپنے دین کوتمہارے لیے قرآن مجید کے وسیلہ سے کامل کردیں _
نہج البلاغہ کے خطبوں میں بہت سے مقامات پر قرآن مجید کا تذکرہ ہوا ہے لیکن کہیں بھى قرآن مجید کى تحریف سے متعلق زرہ برابراشارہ نہیں ملتا بلکہ قرآن مجید کے کامل ہونے کو بیان کیا گیا ہے_
 نویں امام حضرت امام محمد تقى _ اپنے ایک صحابى کو لوگوں کے حق سے منحرف ہو جانے کے بارے میں فرماتے ہیں _
(و کان من نبذہم الکتاب ان ا قامو حروفہ و حرفو حدودہُ )(4)
بعض لوگوں نے قرآن مجید کو چھوڑ دیا ہے ،وہ اس طرح کہ اس کے الفاظ کو انہوں نے حفظ کرلیا ہے اور اس کے مفاہیم میں تحریف کى ہے_
یہ اور اسکى مانند دیگر احادیث سے یہ پتہ چلتا ہے کہ قرآن مجید کے الفاظ میں کسى قسم کى تبدیلى نہیں ہوئی بلکہ اس کے معانى میں تحریف ہوئی ہے _ بعض لوگ اپنى خواہشات اور ذاتى منافع کى خاطر آیات کى خلاف واقع تفسیر و تو جیہ کرتے ہیں _یہاںسے ایک اہم نکتہ واضح ہو جاتا ہے کہ اگر بعض روایات میں تحریف کى بات ہوئی بھى ہے تو اس سے تحریف معنوى اور تفسیر بالرائی مراد ہے نہ الفاظ و عبارات کى تحریف_
دوسرى طرف سے بہت سى معتبر روایات جو ائمہ معصومینسے ہم تک پہنچى ہیں میں بیان کیا گیا ہے کہ روایات کے صحیح و ناصحیح ہونے کى تشخیص کے لئے بالخصوص جب انکے در میان ظاہراً تضاد و اختلاف پایا جارہاہو تو معیار ،قرآن مجید کے ساتھ تطبیق دینا ہے _ جو حدیث قرآن مجید کے مطابق ہو وہ صحیح ہے اس پر عمل کیا جائے اور جو حدیث قرآن مجید کے خلاف ہو اسے چھوڑ دیا جائے _
(اعرضوا ہما على کتاب الله فما وافق کتاب الله فخذوہ و ما خالف کتاب الله فردّوہ)
یہ بالکل واضح دلیل ہے کہ قرآن مجید میں تحریف نہیں ہوئی ہے_ کیونکہ اگر تحریف ہوجاتى تو قرآن مجید حق و باطل کى تشخیص کا معیار قرار نہیں پاسکتاتھا_
ان تمام ادلہ سے بڑھ کر مشہور حدیث ''حدیث ثقلین'' شیعہ و اہل سنت کتابوں میں کثرت کے ساتھ نقل ہوئی ہے (5) جس میں پیغمبر اکرم (ص) نے فرمایا:
(انى تارک فیکم الثقلین کتاب الله و عترتى اہل بیتى ما ان تمسکتم بہما لن تضلو)
میں تمہارے در میان دو یادگارگرانبہا چیزیں چھوڑ کر جارہاہوں ایک اللہ کى کتاب اور دوسرى میرى عترت ہے اگر ان دونوں سے تمسک رکھا تو ہر گز گمراہ نہیں ہوگے _
یہ پر مغز حدیث شریف بالکل واضح کررہى ہے کہ قرآن مجید ،عترت پیغمبر(ص) کے ساتھ قیامت تک لوگوں کى ہدایت کے لیے ایک انتہائی مطمئن پناہ گاہ ہے _ اب اگر قرآن مجید خود تحریف کا شکار ہو جا تا تو وہ کس طرح لوگوں کے لئے ایک مطمئن پناہ گاہ بن سکتا تھا اور انہیں ہر قسم کى گمراہى سے نجات دلا سکتا تھا_

 


(1) سور ةحجر آیت 9_
(2) سورة فصلت آیت 41و 42_
(3) نہج البلا غہ خطبہ 86_
(4) کافى ،جلد8 ص 53_
(5) وسائل الشیعہ ،جلد 18ص 80_

 

نعوذ بالله من ہذہ الاکاذیب_فرقہ و ارانہ دشمنى کى خاطر اسلام کى جڑوں کوکھوکھلانہ کیا جائے _
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma