دوسرا مسئلہ جسے متعصب مخالفین نے ہمارے خلاف حربہ بنایا ہے وہ تقیہ ہے، وہ
لوگ ہم سے سوال کرتے ہیں کہ آپ لوگ کیوں تقیہ کرتے ہیں ؟ کیا تقیہ ایک قسم کا نفاق
نہیں ہے؟
وہ لوگ اس مسئلہ کو اس قدر بڑھا چڑھا کر بیان کرتے ہیں کہ گویا تقیہ ایک حرام فعل
اور گناہان کبیرہ میں سے ہے ۔
جب کہ قرآن نے متعدد مقامات پر بعض شرائط کے تحت تقیہ کے جواز کو بیان کیا ہے اور
خود ان کی کتابوں میں وارد ہونے والی روایتیں بھی اسی مطلب کی تائید کرتی ہیں ، نیز
عقل بھی ان شرائط کے ساتھ تقیہ کو قبول کرتی ہے ، اس کے علاوہ وہ لوگ خود بھی اپنی
شخصی زندگی میں متعدد مقامات پر تقیہ کا سہارا لیتے ہیں ۔
اس مطلب کی وضاحت کے لئے چند نکات کی طرف توجہ لازم ہے :