1۔ صف بندی اور تشخیص

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
فلسفه انتظار
2۔ مقصد آمادگی ھے، فساد نہیں ایک اعتراض

اس عالمی انقلاب میں یا تو لوگ موافقین کی فہرست میں ملیں گے یا پھر مخالفین کی فہرست میں، تماشائی کی حیثیت کوئی معنی نہیں رکھتی ھے۔ دنیا میں جتنے بھی انقلاب آتے ھیں سب کی صورت حال یہی ھے۔ کیونکہ دنیا میں جتنے بھی انقلاب آئے ھیں وہ دو صورتوں سے خالی نہیں ھیں۔ انقلاب سماج کے لئے فائدہ مند ھوگا یا فائدہ مند نہیں ھوگا اگر انقلاب سماج کے لئے فائدہ مند ھے تو ھر آدمی کا فریضہ ھے کہ اس میں شرکت کرے، اگر یہ انقلاب سماج کے لئے نقصان کا باعث ھے تو سب کا فریضہ ھے کہ مل کر اس کی مخالفت کریں اور اس کو کامیاب نہ ھونے دیں۔ یہ بات دور از عقل ھے کہ انقلاب تو آئے لیکن سماج کے لئے نہ فائدہ مند ھو نہ باعثِ نقصان۔
جب یہ بات تو ھمیں چاھیئے کہ ھم ابھی سے یہ طے کرلیں کہ ھمیں کس صف میں رھنا ھے ھم اپنے کو خود آزمالیں کہ ھمیں کس کا ساتھ دینا ھے۔
اگر آج ھم فساد کی آگ کو ھوا دے رھے ھیں تو کل کیونکر اصلاح کرنے والوں کی صف میں آجائیں گے اور فساد کو آگ بجھا رھے ھوں۔؟ اگر آج ھمارا دامن ظلم و جور سے آلودہ ھوگا تو کل یقیناً ھمارا شمار مخالفین کی فہرست میں ھوگا۔ کیونکہ یہ بات تو سبھی تسلیم کرتے ھیں کہ حضرت مھدی علیہ السلام کے ظھور کے بعد جو انقلاب آئے گا اس میں ظلم و جور کا نشان تک باقی نہ رھے گا۔ ھم کو ان ظالموں کی صف میں اپنے کو شمار کرنا چاھئے جن کی گردنوں کا بوسہ عدل و انصاف کی شمشیر لے گی۔ فساد پھیلانا تو بالکل ایسا ھی ھے کہ ھم ایک ایسی آگ بھڑکائیں جس کا پہلا شعلہ ھمیں ھی خاکستر کردے۔
اگر اس اعتراض کو قبول بھی کرلیا جائے تو اس کا مطلب یہ ھوگا کہ ھم جس قدر اپنے اعمال بد کے ذریعہ حضرت مھدی علیہ السلام کے ظھور کو نزدیک کریں گے اتنا ھی ھم اپنی نابودی اور فنا سے بھی قریب تر ھوجائیں گے، اپنے ھی ھاتھوں اپنے پیروں پر کلہاڑی مار لیں گے۔
اگر ھم باقی رھنا چاھتے ھیں اور اس عالمی انقلاب کے نتائج سے لطف اندوز اور بہرہ مند ھونا چاھتے ھیں تو اپنے دامن کو آلودگیوں سے دور رکھیں، ظلم و جور سے تمام رشتوں کو توڑدیں، ضلالت و گمراھی کے سمندر سے نکل کر ھدایت کے ساحل پر آجائیں۔

2۔ مقصد آمادگی ھے، فساد نہیں ایک اعتراض
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma