2) صنعت کی بے مثال ترقی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
فلسفه انتظار
3) اقتصادی ترقیاں اور عدالتِ اجتماعی 1) علوم کی برق رفتار ترقی

فتح کا انداز کے عنوان کے تحت پہلی، دوسری اور تیسری حدیث جو نقل کی ھے اس میں صنعت اور ٹکنالوجی کی غیر معمولی ترقی کی طرف اشارہ کیا گیا ھے۔
مواصلات کا نظام اتنا زیادہ ترقی یافتہ ھوجائے گا کہ وسیع و عریض کائنات ہاتھ کی ہتھیلی کی مانند ھوجائے گی، ساری دنیا پر مرکز کی پوری پوری نظر ھوگی تاکہ رونما ھونے والے واقعات کا فوری حل تلاش کیا جاسکے۔
روشنی اور انرجی کا مسئلہ اس حد تک حل ھوجائے گا کہ لوگ سورج کی روشنی کے محتاج نہ رھیں گے۔
اس وقت سفر کے ایسے ذرائع ایجاد ھوں گے جن کی تیز رفتاری کا آج ھم تصور بھی نہیں کرسکتے۔ ایسے ذرائع ھوں گے جس سے زمین کیا آسمان کی وسعتوں میں بھی سفر کیا جائے گا۔
صنعت و ٹکنالوجی کی برق رفتاری کے سلسلے میں ذیل کی حدیث خاص توجہ کی طالب ھے۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا ارشاد ھے کہ:
ان قائمنا اذا قام مدّ اللہ بشیعتنا فی اسماعھم و ابصارھم حتیٰ لایکون بینھم و بین القائم برید یکلمھم فیسمعون وینظرون الیہ وھو فی مکانہ 1
بے شک جس وقت ھمارے قائم کا ظھور ھوگا، خداوند عالم ھمارے شیعوں کی سماعت اور بصارت کو اتنا تیز کردے گا کہ ان کے اور قائم کے درمیان کوئی نامہ برنہ ھوگا، وہ شیعوں سے گفتگو کریں گے اور یہ لوگ سنیں گے اور قائم کی زیارت کریں گے جبکہ وہ اپنی جگہ پر ھوں گے۔
اس وقت مواصلات کا نظام اتنا زیادہ ترقی یافتہ ھوجائے گا کہ ھر ایک شخص اس سے استفادہ کرسکے گا، لوگ اپنی اپنی جگہوں سے حضرت کی زیارت کریں گے اور حضرت کی آواز سنیں گے۔ اس وقت ڈاک و تار کا نظام غیر ضروری چیزوں میں شمار ھونے لگے گا۔ پیغام رسانی کے لئے ھر ایک کے پاس اپنا ذریعہ ھوگا۔!!
اس سلسلہ کی ایک دوسری حدیث بھی ملاحظہ ھو۔ یہ حدیث بھی حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل ھوئی ھے:
ان المومن فی زمان قائم وھو بالمشرق سیری اخاہ الذی فی المغرب، وکذا الذی فی المغرب یریٰ اخاہ الذی بالمشرق۔
قائم کے زمانے میں مومنین کا حال یہ ھوگا کہ مشرق کے رھنے والے مغرب کے مومنین کو دیکھیں گے اور مغرب کے رھنے والے مشرق کے مومنین کو دیکھیں گے۔
صرف حکومت کے اور عوام کے درمیان ھی براہ راست رابطہ نہ ھوگا بلکہ عوام کا بھی ایک دوسرے سے براہ راست رابطہ ھوگا۔
اور اس طرح علم و صنعت عدل و انصاف کی بنیاد پر سماج کی تشکیل نوکریں گے سماج میں ھر طرف صدق و صفا، اخوت و برادری کا چرچا ھوگا۔


1. بحار الانوار ج52 ص336
3) اقتصادی ترقیاں اور عدالتِ اجتماعی 1) علوم کی برق رفتار ترقی
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma