حج کے واجب ہونے کے شرائط

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
حج مستحبی : حج کے اسرار

مسئلہ ۱ : حج مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ پوری عمر میں ایک مرتبہ واجب ہوتا ہے :
۱۔ بلوغ :
2. عاقل ہونا.
3. عمل حج انجام دینے کی وجه سے حج سے اہم کوئی دوسرا واجب ترک نہ ہو رہا ہو، یا کوئی حرام کام جس کی اہمیت شرع میں زیاده ہے اس کو انجام نہ دے.
۴۔ استطاعت
چند چیزوں سے استطاعت حاصل ہوجاتی ہے :
( الف ) مالی استطاعت: زاد ِ راہ اور وہ چیزیں کہ جس کی سفر میں اس کی ضرورت ہو۔
( ب ) سفر کی استطاعت: جیسے پاسپورٹ کا موجود ہونا، راستہ میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہونا،مالی، جانی اور ناموس کی عزت کے لٹ جانے کا ڈرنہ ہو۔
( ج ) جسمانی استطاعت: حج کے اعمال کو بجالانے کی توانائی رکھتا ہو۔
( د ) زمانی استطاعت: مکہ پہنچنے اور اعمالِ حج کے لئے وقت کافی ہو۔
( ھ ) بیوی بچے اور ان لوگوں کا خرچ جو حج کے زمانے میں اس کی کفالت میں ہوںاور جن کا خرچ عرفًا اور شرعًا اس پر لازم ہے ۔
( و ) واپس آنے کے بعد کوئی کاربار یا کوئی اور ذریعہ اس کے پاس موجود ہو ، تاکہ اس سے اپنی زندگی چلا سکے ۔
مسئلہ ۲ : جو شخص اپنے گھر کے بغیر زندگی بسر نہیں کرسکتاتو اس کے اوپر اس وقت حج واجب ہوگا جب اس کے پاس مکہ جانے کا خرچ موجود ہو لیکن اگر کرایہ یا وقف شدہ گھر میں زندگی بسر کرسکتا ہے تو وہ اس گھر کے پیسہ سے مستطیع ہوسکتا ہے ۔
مسئلہ 3 ۔ اگر کوئی شخص مکہ جانے کے اخراجات کا متحمّل نہیں ہے ، لیکن کوئی دوسرا اس کو پیسہ دیتا ہے یا اس کے اختیار میں رکھتا ہے کہ اس پیسے سے حج پر جائے اور اس مدت میں اس کے اہل و عیال کے اخراجات بھی پورے کرتا ہے ، ایسے شخص پر حج واجب ہے ہر چند قرضدار ہو اور واپسی پر بھی امرار معاش کے لئے وسیلہ کافی اور ضروری ساز و سامان نہ رکھتا ہو اور ایسے ہدیہ کا قبول کرنا واجب ہے مگر یہ کہ احسان یا ضرر یا ناقابل تحمّل مشقّت اس کے ہمراہ ہو ، اور یہ حج ، حج واجب سے کفایت کرے گا.
مسئلہ4 : وہ اشخاص جن کو حج میں کوئی ذمہ داری دی جائے چاہے وہ قافلہ سالار کے عنوان سے ہو، یا مدیر اور سکریٹری ، یا قافلہ کے نوکر،یاحج کمیٹی کے رکن، یا ڈاکٹر، خدمت کار پلیس یا بینک کے عہدیداروں میں سے کوئی ایک عہدہ دار ہو تو انہیں ایسی صورتوں میں اپنا حج بجالانا چاہئے اور ان کا یہ حج واجب حج شمار ہوگا البتہ اس شرط کے ساتھ کہ اس مدت میں گھروالوں کا خرچ دیا جارہاہوالبتہ ان کی واپسی پر ان کی زندگی کا خرچ شرط نہیں ہے، اور ہر حال میں ایسے کام کا قبول کرنا بھی واجب نہیں ہے ۔
مسئلہ ۵ : جو شخص قرض لے کر حج کرسکتا ہو وہ مستطیع نہیں ہے چاہے وہ بعد میں اپنے قرض کو ایک دفعہ یا قسطوں ہی میں کیوں نہ ادا کردے ، مگر یہ کہ ا س کے پاس اس قرض کے برابر کوئی ایسی ملکیت ہو جس کو بینچ کر وہ قرض کو آسانی سے ادا کرسکتا ہو ۔
مسئلہ ۶ : حرام مال یا جس مال کا خمس نہ دیا ہو اس سے حج نہیں کرسکتا اور اگر لباس احرام، طواف، سعی، یا قربانی کا پیسہ، یا جس فرش پر منی اور عرفات میں وقوف کرتا ہے حرام پیسہ سے ہو تو احتیاط کی بناء پر اس کا حج باطل ہے ۔
 مسئلہ 7 : اگر حج کے لئے نام لکھوائے اور نام آنے سے پہلے مرجائے یا اس کی بدنی استطاعت ختم ہوجائے تو مستطیع نہیں ہے اور مرنے کی صورت میں حج کی رسید اس کے وارثوں سے متعلق ہوئی۔ شرط یہ ہے کہ نام لکھوانے کے علاوہ حج پر جانے کی قدرت نہ رکھتا ہو۔
مسئلہ ۸ : حج پر جانے کے لئے حج کمیٹی کو جو پیسہ دیا جاتا ہے اگر وہ پیسہ اسی سال کی آمدنی سے ہو تو اس میںخمس نہیں ہے ۔

 

حج مستحبی : حج کے اسرار
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma