اول : نیت

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
مناسک حج
دوم : لبیک کہنا : احرام کی کیفیت

مسئلہ 63 ۔ نیت احرام اس طرح ہے کہ جن امور کی طرف بعد میں اشارہ کیا جائے گا ان کو اپنے اوپر حرام جاننے کا قصد کرے اور اس کے بعد اعمال حج یا عمرہ میں مشغول ہو اور کافی ہے اس معنی کو زبان سے یا دل میں ملحوظ رکھتے ہوئے کہے : احرام باندھتا ہوں حج واجب ( یا مستحب ) کے عمرہٴ تمتع کے لئے اپنے لئے ( یا اس کے لئے جس کی طرف سے نیابت قبول کی ہے ) ” قربة الی اللہ “ اور ” احرام باندھتا ہوں “ سے مراد ہے اپنے اوپر مذکورہ اعمال کو حرام جاننا ہے - اور احرام حج میں کہے گا : ” احرام باندھتا ہوں حج واجب کے لئے قربة الی اللہ “ اور عمرہٴ مفردہ میں کہے گا : ” احرام باندھتا ہوں عمرہٴ مفردہ کے لئے قربةً الی اللہ “ -
مسئلہ 64 ۔ نیت کو زبان پر جاری کرنا ضروری نہیں ہے بلکہ دل میں اس طرح کے قصد کا ہونا کافی ہے - لیکن بہتر ہے قصد باطنی کے علاوہ زبان پر بھی جاری کرے -
مسئلہ 65 ۔ قصد قربت سے مراد رضائے خدا کو جذب کرنے کا قصد کرنا اور اس کی ذات پاک کا قرب ہے اور لازم ہے کہ اسی وقت مناسک حج یا عمرہ کو انجام دیتے کا قصد بھی رکھتا ہو - اور بہتر ہے ابتداء ہی سے تعیین کرے کہ عمرہ کا قصد رکھتا ہے یا حج کا اور اس کی مراد مثلا حجة الاسلام ہے ( یعنی حج واجب استطاعت کی بناء پر ) یا ” حج مستحب “ یا حج نذری یا نیابت ہے - لیکن اگر ابتداء سے اس قصد سے نیت احرام کرے کہ نوع عمل کو بعد میں معین کرے گا تو بھی کوئی مضائقہ نہیں ہے -
( لیکن احتیاط واجب یہ ہے کہ قصد نیابت کی تعیین ابتداء سے کرے )
مسئلہ 66 ۔ اگر نیت احرام کے وقت بعض محرمات کو توڑنے کا قصد رکھتا ہو ( مثلا اس وقت حالت سفر میں ہو اور بلا ضرورت بس یا ہوائی جہاز کے اندر ہو یعنی زیر سایہ ہو اس کا احرام اشکال سے خالی نہیں ہے -
اور اگر آغاز میں سب کو ترک کرنے کی نیت ہو لیکن احرام کے بعد اس کی نیت بدل جائے یا ان میں سے بعض اعمال کو بجالائے - اس کے احرام کو کوئی نقصان نہیں ہے - ہر چند بعض موارد میں کفارہ واجب ہے -
مسئلہ 67 ۔ جو چیزیں محرم پر حرام ہیں ان کا تفصیل کے ساتھ جاننا لازم نہیں ہے بلکہ اجمالی طور پر سب کو ترک کرنے کی نیت رکھنا کافی ہے -

دوم : لبیک کہنا : احرام کی کیفیت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma