۴۔” راسخون فی العلم “ کون ہیں ?

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
(5) کیا ” راسخون فی العلم “ ایک مستقل جملے کی ابتداء ہے3- تاویل کسے کہتے ہیں ?

یہ تعبیر قرآن مجید میں دو مقامات پر استعمال ہوئی ہے ۔ ایک تو اسی مقام پر اور دوسرا سورہٴ نساء آیہ ۱۶۲ میں جہاں فرمایا گیا ہے ۔
” لٰکن الراسخون فی العلم منھم و الموٴ منون یوٴمنون بما انزل الیک و ما انزل مب قبلک “
” علم میں راسخ اہل کتاب میں سے اور اہل ایمان ( بھی) اس پر ایمان رکھتے ہیں جو کچھ تم سے پہلے نازل ہوا ہے ۔“
اس لفظ کے لغوی معنی سے معلوم ہوتا ہے کہ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو علم و دانش میں ثابت قدم اور صاحب ِ نظر ہیں ۔
البتہ اس لفظ کا ایک وسیع مفہوم ہے جس میں تمام علماء اور مفکرین شامل ہیں تا ہم ان میں کچھ ایسے ممتاز افراد ہیں جن میں ایک مخصوص درخشندگی اور روشنی ہوتی ہے جو طبعاً اس لفظ کے درجہ اول کے مصادیق قرار پاتے ہیں اور جب کبھی یہ لفظ ادا ہو ۔ سب سے پہلے نگاہیں انہی کی طرف اٹھتی ہیں ۔
یہ جو کئی ایک روایات میں ” راسخون فی العلم “ سے پیغمبر اسلام اور آئمہ ہدیٰ علیہم السلام مراد لیے گئے ہیں تو اس کی یہی وجہ ہے ، ہم کئی مرتبہ کہہ چکے ہو چکے ہیں کہ قرآن کی آیات اور الفاظ وسیع مفاہیم رکھتے ہیں ۔ بہر حال اس کے مصادیق میں سب سے پہلے اس مفہوم کے غیر معمولی اور فوق العادہ قابلیت رکھنے والے افراد ہی آتے ہیں اوقات اس کی تفسیر میں فقط انہی کا نام آتا ہے ۔ اصول کافی میں امام باقر (ع) یا امام صادق (ع) سے روایت ہے ۔ فرمایا :
رسول خدا راسخون فی العلم میں سب سے بلند تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ بھی آپ پر نازل فرمایا آپ اس کی تاویل و تنزیل سے واقف تھے ۔ خدا نے آپ پر کوئی ایسی چیزنازل نہیں کی جس کی تاویل آپ کو نہ سکھائی ہو اور آپ کے اوصیاء بھی قرآن کی سب تاویل و تنزیل کو جانتے ہیں ۔، اس سلسلے میں بہت سی او رروایات بھی اصول کافی اور دیگر کتب احادیث میں موجود ہیں جنہیں نور الثقلین اور البرھان کے موٴلفین نے اس آیہ کے ذیل میں جمع کیا ہے اور جیسا کہ کہاجاچکا ہے کہ راسخون فی العلم سے جہاں جہاں پیغمبر اسلام اور آئمہ ہدیٰ مراد لئے گئے ہیں وہاں اس کے وسیع مفہوم کی نفی نہیں ہوجاتی ۔ اسی لئے ابن عباس سے منقول ہے وہ کہتے ہیں :
میں بھی راسخون فی العلم میں سے ہوں ۔
البتہ ہر شخص قرانی اسرار و تاویل سے اپنے علم کے مطابق ہی آگاہ ہوگا اور جن کے علم کا سر چشمہ پروردگار کا علم بے کنار ہے یقینا وہ تمام اسرارِ قرآن اور تمام تر تاویلاتِ قرآن سے آشنا ہیں جب کہ ان کے علاوہ دوسرے لوگ تو کچھ اسرار سے واقف ہیں ۔

 

(5) کیا ” راسخون فی العلم “ ایک مستقل جملے کی ابتداء ہے3- تاویل کسے کہتے ہیں ?
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma