میرے خدا: کیسے ہوسکتا ہے کہ مجھ سے بچہ پیدا ہو جب کہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 02
اوصاف مسیح چند اہم نکات

تفسیر

ہم جانتے ہیں کہ یہ جہاں عالم اسباب ہے ۔ خدا تعالیٰ نے خلقت کے عمل کو اس طرح سے جار ی فرمایا ہے کہ ہر موجود عوامل کے ایک سلسلے کے بعد ہی دائرہ وجود میں قدم رکھتا ہے مثلاً ایک بچے کے پیدا ہونے کے لیے شادی بیاہ جنسی ملاپ اور ” اسپر“ اور ” اودل “ کا باہمی پیوند ضروری ہے ۔ اس لیے یہ باعث تعجب نہیں کہ بہت جلد صاحبِ فرزند ہونے کی بشارت پر مریم (ع) حیران و پریشان ہوگئیں ۔ انہوں نے سوال کیا : میرے خدا: کیسے ہوسکتا ہے کہ مجھ سے نچہ پیدا ہو جب کہ کسی بشر نے مجھے مس تک نہیں کیا ۔
” قَالَتْ رَبِّ اٴَنَّی یَکُونُ لِی وَلَدٌ وَلَمْ یَمْسَسْنِی بَشَر“۔
خدا نے فوراً فرشتوں کے ذریعے انہیں خبر دی : خدا جسے چاہتا ہے پیدا کرتا ہے یعنی جہاں طبیعت کا نظام خدا کا پیدا کردہ ہے ، اس کے تابع فرمان ہے ، وہ جب چاہے اسے دگر گوں کرسکتا ہے اور غیر ماد ی علل و عوامل سے سبھی موجودات کو پیدا کرسکتا ہے” و کذالک اللہ یخلق مایشآء۔ “اس کے بعد اس بات کی تکمیل کے لئے فرماتا ہے : جب وہ کسی چیز کے کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے حکم دیتا ہے کہ ہو جا اور وہ فوراً ہوجاتی ہے ” اذا امرا ً فانّما یقول لہ کن فیکون “۔ کن فیکون “۔ سرعت آفرینش کی طرف اشارہ ہے ۔
واضح ہے کہ لفظ ” کن “ در حقیقت خدا کے حتمی ارادے کا بیان ہے ورنہ اسے کہنے کی ضرورت نہیں ہے یعنی کسی چیز کے بارے میں اس کا صرف ارادہ ہو اور فرمان ِ آفرینش صادر ہو تو اسے فوراً لباس وجود پہنادیتا ہے ۔
یہ امر قابل توجہ ہے کہ اس آیت میں حضرت عیسیٰ (ع) کی خلقت کے بارے میں لفظ ” یخلق“ ( خلق کرتا ہے ) استعمال ہوا ہے جب کہ گذشتہ چند آیات میں حضرت یحییٰ (ع) کی آفرینش کے بارے میں لفظ ” یفعل “ ( انجام دیتا ہے ) استعمال کیا گیا ہے ۔ ہو سکتا ہے تعبیر کا یہ اختلاف ان دو پیغمبروں کی خلقت کے اختلاف کی طرف اشارہ ہو کہ ایک معمول کے مطابق اور دوسرا غیر معمولی طریقے سے عالم وجود میں آیا ہے ۔

 ۴۸۔ وَیُعَلِّمُہُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَةَ وَالتَّوْرَاةَ وَالْإِنجِیلَ ۔
۴۹۔ وَرَسُولًا إِلَی بَنِی إِسْرَائِیلَ اٴَنِّی قَدْ جِئْتُکُمْ بِآیَةٍ مِنْ رَبِّکُمْ اٴَنِّی اٴَخْلُقُ لَکُمْ مِنْ الطِّینِ کَہَیْئَةِ الطَّیْرِ فَاٴَنفُخُ فِیہِ فَیَکُونُ طَیْرًا بِإِذْنِ اللهِ وَاٴُبْرِءُ الْاٴَکْمَہَ وَالْاٴَبْرَصَ وَاٴُحْیِ الْمَوْتَی بِإِذْنِ اللهِ وَاٴُنَبِّئُکُمْ بِمَا تَاٴْکُلُونَ وَمَا تَدَّخِرُونَ فِی بُیُوتِکُمْ إِنَّ فِی ذَلِکَ لَآیَةً لَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنینَ ۔
ترجمہ
۴۸۔ اور اسے کتاب و دانش اور تورات و انجیل کی تعلیم دے گا ۔
۴۹۔ اور اسے رسول کی حیثیتسے بنی اسرائیل کی طرف بھیجے گا ( جو ان سے کہے گا ) میں پروردگار کی طرف سے تمہارے لیے نشانی لایاہوں ۔ میں گیلی مٹی سے پرندے جیسی مورت بنا سکتا ہوں ۔ پھر اس میں پھونکتا ہوں تو وہ حکم خدا سے پرندہ بن جاتا ہے ۔ نیز مادر زاد اندھے کو اور برص میں مبتلا لوگوں کو شفا دیتا ہوں ، مردوں کو زندہ کرتا ہوں اور جو کچھ تم کھاتے ہواور اپنے گھروں میں ذخیرہ کرتے ہوں ، اس کی تمہیں خبر دیتا ہوں بیشک اس میں تمہارے لئے نشانی ہے اگر تم ایمان رکھتے ہو ۔

 

اوصاف مسیح چند اہم نکات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma