جہانِ ہستی میں انسان کا عظیم الشان مقام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 06
ابلیس کی سرکشی اور عصیان کا ماجراقیامت کے روز اچھے بُرے اعمال کی پرکھ کیلئے ترازو سے کیا مراد ہے

اردو

جن آیات میں مبداٴ و معاد کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، ان کے بعد اس آیت میں اور اس کے بعد کی آیات میں موضوع گفتگو یہ امور ہیں: ”انسان“ اور اس کے مقام کی عظمت و اہمیت، اس طرح کے افتخارات کی کیفیت جو اللہ نے اسے عطا کیے ہیں اور وہ عہد و پیمان جو ان نعمتوں کے بارے میں اللہ نے اس سے لئے ہیں ۔ یہ اس لئے ہے تاکہ تربیّت انسانی کی بنیاد و مستحکم ہو اور اس کی ترقی کی راہ ہموار ہو ۔
سب سے پہلے ایک آیت میں ان تمام مطالب کو بطور خلاصہ بیان فرمایا گیا ہے ۔ پھر بعد والی آیات میں اس کی تشریح و تفصیل بیان کی گئی ہے ۔
شروع میں فرماتا ہے: ہم نے زمین پر تمھیں مالکیّت، حکومت اور تسلّط عطا کیا ہے (وَلَقَدْ مَکَّنَّاکُمْ فِی الْاٴَرْض) ۔
اور اس میں تمھارے لئے زندگی کے طرح طرح کے وسائل پیدا کیے ہیں ( وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیھَا مَعَایِشَ) ۔
لیکن تمہارا حال یہ ہے کہ تم نعمتوں اور عطیوں کا بہت کم شکر کرتے (قَلِیلًا مَا تَشْکُرُونَ) ۔
’تمکین’“ کے صرف یہ معنی نہیں ہیں کہ کسی شخص کو کسی جگہ ٹھہرا دیا جائے، بلکہ اس کے معنی میں ہے کہ اسے وہاں کام کرنے کے لئے جن وسائل کی ضرورت ہو وہ بھی اس کے لئے فراہم کیے جائیں، اسے قوت و توانائی دی جائے، کام کرنے کے تمام آلات فراہم کیے جائیں اور رکاوٹیں دور کی جائیں ۔ ان تمام امور پر لفظ ”تمکین“ بولا جاتا ہے، حضرت یوسف(علیه السلام) کے بارے میں قرآن مجید میں ہے:
” وَکَذٰلِکَ مَکَّنَّا لِیُوسُفَ فِی الْاٴَرْضِ“
”ہم نے اس طرح یوسف کو زمین پر قبضہ عطا کیا“(اور ہر طرح کی قدرت ان کے اختیار میں دی) ۔ (یوسف/۵۴)
اس آیت میں بھی دیگر آیات کی مانند پروردگار کی نعمتوں کے ذکر کے بعد بندوں کو شکر گذاری کی دعوت دی گئی ہے اور ان کے ناسپاس اور کفرانِ نعمت کی مذمت کی گئی ہے ۔
یہ امر بدیہی ہے کہ لوگوں میں خدا کی نعمتوں کے مقابلے میں شکرگزاری اور قدر دانی کا جذبہ بیدار کرنا صرف اس لئے ہے کہ بندہ فرمان فطرت کے مطابق ان تمام نعمتوں کے عطا کرنے والے کے سامنے سر تسلیم خم کرے، اسے پہچانے اور اس کے ہر فرمان کو جان و دل سے قبول کرے اور یوں اس کی ہدایت و تربیت کا سامان ہو جائے، نہ یہ کہ شُکر گزاری کا کوئی فائدہ پروردگارِ عالم کو پہنچتا ہے، بلکہ اس کا جو کچھ بھی اثر اور فائدہ ہے وہ دیگر عورتوں کی طرح خود انسان ہی کو پہنچتا ہے ۔

۱۱ وَلَقَدْ خَلَقْنَاکُمْ ثُمَّ صَوَّرْنَاکُمْ ثُمَّ قُلْنَا لِلْمَلَائِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلاَّ إِبْلِیسَ لَمْ یَکُنْ مِنَ السَّاجِدِینَ-
۱۲ قَالَ مَا مَنَعَکَ اٴَلاَّ تَسْجُدَ إِذْ اٴَمَرْتُکَ قَالَ اٴَنَا خَیْرٌ مِنْہُ خَلَقْتَنِی مِنْ نَارٍ وَخَلَقْتَہُ مِنْ طِینٍ-
۱۳ قَالَ فَاھْبِطْ مِنْھَا فَمَا یَکُونُ لَکَ اٴَنْ تَتَکَبَّرَ فِیھَا فَاخْرُجْ إِنَّکَ مِنَ الصَّاغِرِینَ-
۱۴ قَالَ اٴَنظِرْنِی إِلیٰ یَوْمِ یُبْعَثُونَ-
۱۵ قَالَ إِنَّکَ مِنَ الْمُنظَرِینَ-
۱۶ قَالَ فَبِمَا اٴَغْوَیْتَنِی لَاٴَقْعُدَنَّ لَھُمْ صِرَاطَکَ الْمُسْتَقِیمَ-
۱۷ ثُمَّ لَآتِیَنَّھُمْ مِنْ بَیْنِ اٴَیْدِیھِمْ وَمِنْ خَلْفِھِمْ وَعَنْ اٴَیْمَانِھِمْ وَعَنْ شَمَائِلِھِمْ وَلَاتَجِدُ اٴَکْثَرَھُمْ شَاکِرِینَ-
۱۸ قَالَ اخْرُجْ مِنْھَا مَذْئُومًا مَدْحُورًا لَمَنْ تَبِعَکَ مِنْھُمْ لَاٴَمْلَاٴَنَّ جَھَنَّمَ مِنْکُمْ اٴَجْمَعِینَ-
ترجمہ
۱۱۔ہم نے تمھیں پیدا کیا، پھر ہم نے تمہاری شکل و صورت بنائی، اس کے بعد ہم نے فرشتوں سے کہا کہ آدم کے لئے سجدہ کرو، انھوں نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے کہ وہ سجدہ کرنے والوں میں سے نہ ہوا ۔
۱۲۔(خدانے اس سے) فرمایا: تجھے کس چیز نے سجدے سے روکا جبکہ میں نے تجھے حکم دیا؟ اُس نے کہا کہ میں اس سے بہتر ہوں، مجھے تونے آگ سے پیدا کیا ہے اور اسے خاک سے ۔
۱۳۔کہا اس (مقام و مرتبہ سے اتراجا! تجھے اس مقام و مرتبہ) میں یہ حق نہیں پہنچتا کہ تو تکبّر کرے، تو یہاں سے نکل جا، تو پست و حقیر افراد میں سے ہے ۔
۱۴۔اس (شیطان) نے کہا مجھے روزِ محشر تک کے لئے مہلت دے (اور زندہ رہنے دے) ۔
۱۵۔(اللہ نے) فرمایا: تو مہلت یافتہ افراد میں سے ہے ۔
۱۶۔اس نے کہا: اب جبکہ تونے مجھے گمراہ کیا ہے، میں تیرے سیدھے راستے پر ان لوگوں کی تاک میں رہوں گا ۔
۱۷۔اس کے بعد ان کے آگے سے ، پیچھے سے، داہنی طرف سے ، بائیں طرف سے ان کی طرف آؤں گا اور تو ان میں سے اکثر کو شُکر گزار نہ پائے گا ۔
۱۸۔(اللہ نے) فرمایا: اس (مقام) سے ذلّت و خواری ے ساتھ باہر نکل جا، جو شخص بھی ان میں سے تیری پیروی کرے گا، میں ان سے اور تجھ سے جہنم کو بھردُوں گا ۔
تفسیر

 

ابلیس کی سرکشی اور عصیان کا ماجراقیامت کے روز اچھے بُرے اعمال کی پرکھ کیلئے ترازو سے کیا مراد ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma