اسلام میں وقتی شادی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 03
رسل اور نکاح موقت سہاگنوں کے ساتھ شادی اور مباشرت حرام ہے ۔

فمااستمطعتمہ بہ منھن فاتوھن اجورھن فریضة
آیت کے اس حصے میں وقتی شادی کی طرف اشارہ ہے جسے اصطلاح میں ” متعہ“ کہتے ہیں ۔ ارشادِ رب العزت ہے: تم جن عورتوں کے ساتھ متعہ کرتے ہو ا ن کاحق مہر ایک حق واجب کے طور پر ادا کرو۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ازدواج موقت کی اصل تشریح اس آیت کے نازل ہونے سے پہلے ہی مسلمانوں میں تسلیم شدہ تھی ۔ اس لئے تو خدا وندعالم اس آیت میں حق مہر ادا کرنے کی وصیت فرمارہا ہے اور کیونکہ یہ ایک اہم تفسری، فقہی اور اجتماعی ۔بحث ہے اس لئے ضروری ہے کہ کئی گوشوں اور پہلووٴں سے اس کا مطالعہ کیا جائے ۔
۱۔ جو قرائن آیت مندرجہ بالا میں موجود ہیں وہ اس آیت کے وقتی شادی پر دلالت کرنے کی تاکید کرتے ہیں ۔
۲۔ اس قسم کی شادیاں حضرت رسول اکرم کے عہد میں ہوتی تھیں اور رسول اللہ کے دور میں اسے منسوخ نہیں کیا گیا ۔
۳۔ اس قسم کی ازدواج معاشرتی اور اجتماعی ضرورت بھی ہے ۔
۴۔ متعہ بہت سے مسائل کا حل بھی ہے ۔
اب پہلی جہت کو لیتے ہیں اس سلسلے میں پہلی تو بات تو یہ ہے کہ لفظ متعہ جس سے استمتعتم لیا گیا ہے ۔ اسلام میں وقتی نکاح کے لئے ہے اور اصطلاح کے مطابق اس بارے میں حقیقت شرعیہ موجود ہے ۔ اس امر کا گواہ یہ ہے کہ متعہ کا لفظ اس معنی میں احادیث پیغمبر اور کلمات صحابہ میں بارہا استعمال ہوا ہے ۲
۲کنز العرفان ، مجمع البیان ، نور الثقلین ، برہان اور الغدیر کی جلد ۶ ملاحظہ فرمائیے۔
دوسرے یہ کہ اگر اس لفظ کے مذکورہ معنی نہ لئے جائیں تو پھر اس کے لغوی معنی ( نفع اٹھانا)مراد لئے جائیں گے تو اس صورت میں آیت کے معنی کاخلاصہ یہ ہوگا کہ اگر عقد دائمی والی عورتوں سے فائدہ اٹھاوٴ تو ان کاحق مہر انہیں ادا کرو ۔ جبکہ ہمیں معلوم ہے کہ حق مہر کی ادائیگی کی شرطوں سے تمتع اور نفع حاصل کرنا نہیں ہے ۔ بلکہ تمام مہر بنا بر مشہور۳
مشہوریا زیادہ مشہور یہ ہے کہ دائمی عقد کے بعد پورا مہر مرد پر واجب ہوجاتا ہے ، اگر چہ دخول سے پہلے طلا ق سے حق مہر آدھا واجب رہ جاتاہے ۔
یا کم از نصف حق مہر نکاح ہوتے ہی واجب ہوجاتا ہے ۔
نیز یہ کہ بزرگ اصحاب اور تابعین2
مثلاً عبد اللہ ابن عباس اسلام کے مشہور عالم و مفسر، ابی بن کعب ، جابر بن عبد اللہ ، عمران حصین سعید بن جبیر ،مجاہد قتادہ ، سدی اور دیگر بہت سے مفسرین اہل بیت (ع) مندرجہ بالا آیت سے نکاح موقت کے معنی سمجھے ہیں ۔
یہاں تک امام فخر رازی جن کی شہرت یہ ہے کہ وہ شیعوں کے مسائل میں اشکال تراشی کرتے ہیں ، اس آیت کے بارے میں تفصیلی بحث کے بعد کہتے ہیں کہ حکم مذکور ایک مدت کے بعدمنسوخ ہو گیا تھا ۔چوتھے یہ کہ ائمہ اہل بیت (ع) نے جو اسرار وحی کو تمام لوگوں سے زیادہ جانتے تھے بالا تفاق آیت کے یہی معنی لئے ہیں ان سے اس سلسلے میں بہت سی رویتیں منقول ہیں ۔ ان میں سے ایک روایت حضرت امام جعفر صادق (ع) سے مروی ہے ، آپ(ع) نے فرمایا :
المتعة نزل بہ القراٰن وجرت بھا السنة من رسول اللہ
متعہ کا حکم قرآن میں نازل ہوا ہے ۔ اور سنت رسول اس کے مطابق جاری ہوئی ہے ۔ ۲
۲ نور الثقلین جلد اول صفحہ ۴۶۷، تفسیر برہان جلد اول صفحہ، ۳۶۰۔
علاوہ از ایں حضرت امام باقر (ع) سے منقول ہے کہ آپ(ع) نے ابو بصیر سے متعہ کے بارے میں سوال کے جواب میں فرمایا:
نزلت فی القراٰن فما استمتعتم بہ منھن فاٰتوھم اجورھن فریضة ۔
نیز امام محمد باقر (ع) سے منقول ہے کہ آپ (ع) نے متعہ کے بارے میں عبد اللہ بن عمیریشی کے جواب میں فرمایا :
قرآن مجید نے اس سلسلے میں گفتگو کی ہے چنانچہ فرماتا ہے : فما استمتعتم۔ ۳
۳ نور الثقلین جلد اول صفحہ ۴۶۷، تفسیر برہان جلد اول صفحہ، ۳۶۰۔
احلھا اللہ فی کتابہ و علیٰ لسان نبیہ فھی حلال الیٰ یوم القیٰمة۔
خدا وندعالم نے اسے قرآن میں اپنے پیغمبر کی زبان پر حلال کیا اور وہ قیامت تک حلال ہے ۔ ۴
۴تفسیر بر ہان ، زیر بحث آیت کے ذیل میں ( توجہ رہے کہ یہ حدیث اور گذشتہ دونوں احادیث کا فی ہیں )۔
کیا یہ حکم منسوخ ہو چکا ہے
تمام علماء ے اسلام کا اتفاق ہے بلکہ ضرورت دین اس پر دلالت کرتی ہے کہ نکاح موقت آغاز اسلام میں جائز تھا ۔ مندرجہ بالا آیت کی متعہ کے جواز پر دلالت اصل حکم کے مسلم ہونے پر کسی قسم کی نفی نہیں کرتی۔ کیونکہ مخالفین کا خیال ہے کہ اس حکم کا شرعی ہونا سنت سے ثابت ہے ۔ یہاں تک کہ مسلمان آغاز اسلام میں اس پر عمل کرتے تھے اور وہ مشہور جملہ جو حضرت عمر سے منقول ہے :
متعتان کانتا علی عھد رسول اللہ و انا محومھما و معاقب علیھا متعة النساء و متعة الحج۔ ۵
۵کنز العرفان جلد۲ صفحہ ۱۵۸ تفسیر قرطبی و طبری، سنن کبریٰ ، بیہقی کتاب نکاح ۔
دو متعہ پیغمبر کے عہد مبارک میں تھے ۔ جنہیں میں ( عمر) حرام کرتا ہوں اور ان پر سزا بھی دونگا عورتوں سے متعہ اور حج تمتع( جو ایک خاص قسم کا حج ہے )۔

 

 

رسل اور نکاح موقت سہاگنوں کے ساتھ شادی اور مباشرت حرام ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma