ایک اہم سوال کا جواب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 04
جوذات ایسی لا متناہی ملکیت اور بے پایاں قدرت رکھتی ہے وہ اپنے بندوں کوایک سے زیادہ شادیوں کے لئے عدالت شرط ہے ۔

جیسا کہ اس سورہ کی آیت ۳ کے ذیل میں ہم نے یاد دہانی کروائی ہے کہ بعض ناسمجھ لوگ اس آیت کو زیر بحث آیت سے ملا کر یہ نتیجہ نکالتے ہیں کہ ایک سے زیادہ شاد یاں عدالت سے مشروط ہیں اور عدالت ممکن نہیں ہے کہ ایک سے زیادہ ہوبیویاں کرنا اسلام میں ممنوع ہے ۔
اتفاق کی بات ہے کہ روایات ِ اسلامی سے معلوم ہوتا ہے کہ پہلا شخص جس نے یہ اعتراض اٹھایا تھا کہ امام جعفر صادق (علیه السلام) کا ہم عصر تھا او رمادہ پرستوں میں سے تھا ۔ اس کانام ابن ابی العوجاء تھا ۔ اس نے یہ سوال اسلام کے ایک مجاہد عالم ہشام بن حکم سے کیا ۔ انھیں اس کا جواب معلوم نہ تھا لہٰذا وہ اپنے وطن جو ظاہراًکوفہ تھا مدینہ سے روانہ ہوئے تاکہ اس سوال کا جواب معلوم کر سکیں وہ امام صادق (علیه السلام) کی خدمت میں پہنچے ۔ حضرت (علیه السلام) کو تعجب ہو ا کہ وہ حج و عمرہ کے دنوں کے بغیر مدینہ کیوں چلے آئے تھے ۔ ہشام نے بیان کیا کہ اس قسم کا سوال پیش آیا ہے ۔
امام (علیه السلام) نے جواب میں فرمایا:
سورہٴ نساء کی تیسری آیت میں عدالت سے مراد نان نفقہ ( اور حقوقِ زوجیت کا لحاظ رکھنا اور بر تاوٴ ) ہے لیکن آیت ۱۲۹ میں عدالت جسے امر محال شمار کیا گیا ہے ولی لگاوٴ او رمیلان میں عدالت ہے ( اس لئے تعدد ازدواج شرائط اسلامی کے احترام کی صورت میں ممنوع ہے نہ محال) ۔
ہشام سفر سے لوٹ کر آئے او ریہ جواب ابن ابی العوجاء کو پیش کیا تو اس نے قسم کھا کر کہا : یہ جواب خود تمہاری طرف سے نہیں ہے ۔ 1
واضح ہے کہ اگر اہم دو آیات میں ” عدالت“ کا الگ الگ مفہوم بیان کرتے ہیں تو یہ آیات میں موجود واضح قرینہ کی بناء پر ہے ۔ محل بحث آیت میں صریحاً فرمایا گیا ہے کہ تمام قلبی لگاوٴ ایک بیوی کی طر ف نہ رکھو ۔ لہٰذا دو بیویاں ہونا جائز شمار کیا گیا ہے ۔ زیادہ سے زیادہ اس شرط کے ساتھ عملی طور پر ان میں سے کسی پر ظلم ہو اگر چہ دلی لگاوٴ میں فرق ہو ۔ نیز اسی صورت کی آیت ۳ میں صراحت کے ساتھ ایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت دی گئی ہے ۔
پھر بعدکی آیت میں اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ اگر ازدواجی زندگی کوباقی رکھنا طرفین کے لئے مشکل ہو گیا ہے اور ایسی وجوہ پید اہوگئی ہیں کہ جن سے افقِ حیات ان کے لئے تاریک ہوگیا ہے او رکسی طرح مصالحت نہیں ہوسکتی تو وہ مجبورنہیں ہیں کہ ایسی ازدواجی زندگی کو باقی رکھیں اور آخر دم تک خانگی زندان کے ماحول میں تلخ کامی سے رہیں بلکہ وہ ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کر سکتے ہیں ۔
ایسے عالم میں انھیں چاہئیے کہ جراٴت سے اقدام کریں اور آنے والے حالات سے خوف زدہ نہ ہوں کیونکہ اگر وہ ان حالات میں ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں تو خدا وند بزرگ و برتر دونوں کو اپنے فضل و کرم سے مطمئن کرکر دے گا اور امید ہے کہ وہ ان حالات میں ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں تو خدا وند بزرگ و بر تر دونوں کو اپنے فضل و کرم سے مطمئن کردے گا اور امید ہے کہ بہتر جیون ساتھی اور روشن تر زندگی ان کے انتظار میں ہو( وَ إِنْ یَتَفَرَّقا یُغْنِ اللَّہُ کُلاًّ مِنْ سَعَتِہِ ) ۔ کیونکہ خدا کی حکمت آمیز رحمت بہت وسیع ہے (وَ کانَ اللَّہُ واسِعاً حَکیماً) ۔

۱۳۱۔وَ لِلَّہِ ما فِی السَّماواتِ وَ ما فِی الْاٴَرْضِ وَ لَقَدْ وَصَّیْنَا الَّذینَ اٴُوتُوا الْکِتابَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ إِیَّاکُمْ اٴَنِ اتَّقُوا اللَّہَ وَ إِنْ تَکْفُرُوا فَإِنَّ لِلَّہِ ما فِی السَّماواتِ وَ ما فِی الْاٴَرْضِ وَ کانَ اللَّہُ غَنِیًّا حَمیداً۔
۱۳۲۔وَ لِلَّہِ ما فِی السَّماواتِ وَ ما فِی الْاٴَرْضِ وَ کَفی بِاللَّہِ وَکیلاً ۔
۱۳۳۔إِنْ یَشَاٴْ یُذْہِبْکُمْ اٴَیُّہَا النَّاسُ وَ یَاٴْتِ بِآخَرینَ وَ کانَ اللَّہُ عَلی ذلِکَ قَدیراً۔
ترجمہ
۱۳۱۔ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ، اللہ کا ہے او رجنھیں تم سے پہلے کتاب دی گئی اور تمہیں ہم نے وصیت کی کہ خدا کی ( نافرمانی) سے ڈرو اور پرہیز کرواور اگر کا فر ہو جاوٴ تو ( خدا کا کوئی نقصان نہیں کیونکہ ) جو کچھ آسمانوں او رزمین میں ہے اللہ کا مال ہے اور خدا بے نیاز ہے اور لائق تعریف ہے ۔
۱۳۲۔ اور جو کچھ آسمانوں او رزمین میں ہے خدا کے لئے ہے اور خدا ان کی حفاظت اور نگہبانی کے کافی ہے ۔
۱۳۳۔ اے لوگو! اگر وہ چاہے تو تمہیں یہاں سے لے جائے اور ( تمہاری جگہ ) دوسرے لوگوں کو لے آئے اور خدا اس کام کی طاقت و قدرت رکھتا ہے ۔
۱۳۴۔ جو لوگ دنیا کی جزا اور سزا چاہتے ہیں ( او رمعنوی اور اخروی نتائج کے طلبگار نہیں وہ فہمی میں متلا ہیں کیونکہ )خدا کے پاس تو دنیا و آخرت دونوں کی جزا و ثواب ہے اور وہ سننے اور دیکھنے والا ہے ۔

 


1۔تفسیر بر ہان جلد اول صفحہ ۴۲۰۔
 
جوذات ایسی لا متناہی ملکیت اور بے پایاں قدرت رکھتی ہے وہ اپنے بندوں کوایک سے زیادہ شادیوں کے لئے عدالت شرط ہے ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma