۳۱ حُنَفَاءَ لِلّٰہِ غَیْرَ مُشْرِکِینَ بِہِ وَمَنْ یُشْرِکْ بِاللهِ فَکَاٴَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اٴَوْ تَھْوِی بِہِ الرِّیحُ فِی مَکَانٍ سَحِیقٍ
۳۲ ذٰلِکَ وَمَنْ یُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللهِ فَإِنَّھَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوبِ
۳۳ لَکُمْ فِیھَا مَنَافِعُ إِلَی اٴَجَلٍ مُسَمًّی ثُمَّ مَحِلُّھَا إِلَی الْبَیْتِ الْعَتِیقِ
۳۱۔ (مناسک حج بجالاوٴ) اس طرح کہ صرف الله ہی کے لئے خالص رہو۔ کسی کو اس کا شریک قرار نہ دو اور جو شرک کرے گا، گویا کہ آسمان سے گرتے ہوئے ایسے پرندے (فضا میں) اُچک لیتے ہیں یا آندھی کے جھکڑا سے دور دراز اڑا لے جاتے ہیں ۔
۳۲۔ (مناسک حج اسی طرح ہیں) اور جو شعائر الله کا احترام کرے تو یہ عمل تقوائے دل کی علامت ہے ۔
۳۳۔ ایک خاص وقت (ان کے ذبح ہونے کے دن) تک قربانی کے جانوروںمیں تمھارے لئے فائدے ہیں ۔ محترم اور قدیمی خانہء کعبہ ان کی جگہ ہے (عمرہٴ مفردہ کی صورت میں قربانی کی جگہ خود مکہ ہے، جبکہ حج کی صورت میں منیٰ ہے جو مکّہ کے نواح میں واقع ہے ۔