نماز کا مقصد ،فحشا اور برائیوں سے دوری اختیار کرنا ہے : ” ان الصلاة تنھی عن الفحشاء والمنکر“ (۱) ۔
روزہ کا مقصد ، تقوائے الہی تک پہنچنا ہے : ”کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون“ (۲) ۔
حج کا مقصد ، مادی اور معنوی فوائد ہیں : ”لیشھدوا منافع لھم و یذکروا اسم اللہ فی ایام معلومات “ (۳) ۔
قصاص کا مقصد ، حیات اور زندگی ہے : ” ولکم فی القصاص حیاة یا اولی الالباب“ (۴) ۔
اور تمام شرعی تکلیفوں کا مقصد، دوسرے امور ہیں جو خود ہماری طرف پلٹتے ہیں ۔
خلاصہ یہ ہے کہ خداوند عالم کے تمام کاموں کے پیچھے ایک مقصد ہے لیکن وہ مقصد اس کی ذات کو کوئی فائدہ نہیں پہنچاتا کیونکہ وہ ہر چیز سے بے نیاز ہے ،بلکہ اس کا فائدہ خود انسان ہی کی طرف پلٹتا ہے ۔