خداوندعالم نے ذاتی اصلاحات کو بیان کرنے کے بعد خاندانی(1) اور اجتماعی اصلاحات کو بیان کیا ہے اور سورہ نساء کی پینتیسویں آیت میں اس طرح فرمایا ہے
” وَ إِنْ خِفْتُمْ شِقاقَ بَیْنِہِما فَابْعَثُوا حَکَماً مِنْ اٴَہْلِہِ وَ حَکَماً مِنْ اٴَہْلِہا إِنْ یُریدا إِصْلاحاً یُوَفِّقِ اللَّہُ بَیْنَہُما إِنَّ اللَّہَ کانَ عَلیماً خَبیراً“۔ اور اگر دونوں(زوجہ اور شوہر) کے درمیان اختلاف کا اندیشہ ہے تو ایک ثالث، شوہر کے گھروالوں کی طرف سے اور ایک عورت کے گھر والوں میں سے بھیجو- (تاکہ وہ ان کے مسائل کا فیصلہ کریں)پھر وہ دونوں(ثالث) اگر اصلاح چاہیں گے تو خدا ان کے درمیان ہم آہنگی پیدا کردے گا بیشک اللہ علیم بھی ہے اور خبیر بھی (اور سب کی نیتوں سے باخبر ہے) ۔