۳۔ جھوٹ اور بہتان باندھنا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
اهداف قیام حسینى
۴۔ اسلامی حکومت کو یزید جیسے شخص کے حوالہ کرنا۲۔ ناجائز کاموں میں بیت المال کو خرچ کرنا

حضرت علی (علیہ السلام) کی حکومت کے زمانہ میں معاویہ نے آپ کی حکومت کو ضعیف کرنے کے لئے خلیفہ سوم عثمان کے قتل کا سہارا لیا اور لوگوں کو آپ کے خلاف بھڑکایا اور اس کے قاتلوں کو تلاش اور ان کوسزا دینے کے بہانہ فتنہ پھیلایا، جنگ صفین کے وقوع ہونے کی وجوہات میں سے بنیادی وجہ یہی تھی، جس میں دسیوں ہزار لوگ قتل ہوئے(۱) ۔ تاریخ میں عثمان کی قمیص کو جھنڈا بنانے کا مشہور واقعہ اسی بات کی طرف اشارہ کرتا ہے ، لیکن تعجب کی بات تویہ ہے کہ جس وقت حضرت علی (علیہ السلام) کی شہادت ہوگئی اور امام حسن (علیہ السلام) صلح پر مجبور ہوگئے اور معاویہ پوری حکومت پر مسلط اور مطلق العنان حاکم بن گیاتو پھر کبھی اس نے عثمان کے قاتلین کو تلاش نہیں کیا اورسرے ہی سے اس واقعہ کو فراموش کردیا ! گویا عثمان قتل ہی نہیں ہوا تھا ۔
جی ہاں! وہ اپنے مقصد تک پہنچنے کے لئے جائز و ناجائز ہتھکنڈے استعمال کرتا تھا ، اس کے لئے مہم نہیں تھا کہ بے گناہوں پر تہمت لگائی جائے، یا ان کوقید خانہ میں ڈالا جائے یا قتل کردیا جائے (۲) ۔



۱۔ خواجویی نے جنگ صفین میں امیر المومنین علی (علیہ السلام) کی طرف سے قتل ہونے والوں کی تعداد ۲۵ ہزار ذکرہوئی ہے ،جن میں ایک عمار یاسر تھے اور پانچ اصحاب وہ تھے جنہوں نے جنگ بدر میںشرکت کی تھی ۔اور معاویہ کے لشکر سے قتل ہونے والوں کی تعداد ۴۵ ہزار افراد ذکر کی ہے (قصہ کوفہ ، ص ۳۴۲) ۔
۲۔ اس سلسلہ میں امام باقر (علیہ السلام) فرماتے ہیں : شیعوں پر سب سے زیادہ فشار معاویہ کے زمانہ میں امام حسن (علیہ السلام) کی شہادت کے بعد آیا ۔ اس زمانہ میں ہر شہر میں ہمارے شیعوں کو قتل کیا جاتا تھا اور ذرہ برابر اور تھوڑے سے شبہہ کی وجہ سے ان کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ دئیے جاتے تھے ۔ سختی کی شدت اس قدر تھی کہ اگر کوئی اپنے آپ کو ہمارا دوست بتاتا تھا تو اس کو قید خانہ میںڈالدیا جاتا اور اس کے مال کو مصادرہ اور گھر کو ویران کردیا جاتا تھا ( عاشورا، ص ۱۹۱) ۔
 
۴۔ اسلامی حکومت کو یزید جیسے شخص کے حوالہ کرنا۲۔ ناجائز کاموں میں بیت المال کو خرچ کرنا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma