بنی امیہ کی حکومت کے زمانہ میں جہالت کی حد کو بیان کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ جہالت کی قسموں کو وضاحت کے ساتھ بیان کیا جائے ۔
کبھی جہالت اور نادانی موضوع سے ہوتی ہے اور کبھی حکم شرعی سے جہالت ہوتی ہے ، حکم شرعی سے بھی جہالت کبھی انسان کے قاصر (جاہل قاصر جس کے لئے حکم خدا کو معلوم کرنا ممکن نہ ہو)ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے اور کبھی اس کی تقصیر (جس کے لئے مسائل کو سیکھنا ممکن ہو لیکن اس نے کوتاہی کی ہو) اور کوتاہی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ موضوع سے جہالت جیسے ایک شخص یہ جانتا ہے کہ شراب پینا حرام ہے ، لیکن ایک سیال چیز کو اس تصور کے ساتھ کہ وہ حلال ہے پی لیتا ہے ،اس کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ وہ شراب تھی ۔
حکم شرعی سے جہالت کی مثال یہ ہے کہ ایک شخص جانتا ہے کہ یہ سیال چیز شراب ہے لیکن اس کاشرعی حکم نہیںجانتا ، مذکورہ مثال میں اگر مکلف کے پاس معلومات حاصل کرنے اور تحقیق کرنے کے ذرائع موجود ہیں لیکن وہ تحقیق نہیں کرتا ، اس صورت میں اس نے تقصیر کی ہے اور اس کو ”جاہل مقصر“ کہا جاتا ہے اور اگر اس کےلئے معلومات اور تحقیق کے ذرائع فراہم نہ ہوں یا وہ خطا اور اشتباہ کا احتمال نہ دیتا ہو تو اس صورت میں وہ ”جاہل قاصر“ ہے ۔