۳۔ اول و آخر ۔ توحید

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 10
بت شکن پیغمبر ابراہیم علیہ السلام کی زندگی پر ایک نظر ۲۔سورہ ابراہیم کا آغاز اور اختتام

۳۔ اول و آخر ۔ توحید : زیر نظر آیات کا ایک پہلو توحید پر تاکید ہے ۔ یہاں آخری ذکر بھی توحید کا ہے اور اسی کی طرف اولوا الباب کو متوجہ کیا گیا ہے ۔
جی ہاں ۔ توحید اسلام کی عمیق بنیاد ہے ۔ عقیدہ توحید اسلام کا وہ شجرہے جس کی جڑیں ہر طرف پھیلی ہوئی ہیں ۔ اسلامی تعلیم و تربیت کے سب راستے اسی پر اختتام پذیر ہوتے ہیں ۔ اسلام کی ابتداء بھی توحید ہے اور انتہاء بھی توحید ۔ اسلام کا تانا بانا توحید ہی سے بنا گیا ہے ۔ توحید کا تعلق فقط معبود اور اللہ کے عقیدہ ہی سے نہیں بلکہ اس کے ہر نظریے ، عقیدہ اور پروگرام کا ہدف بھی توحید ہی ہے ۔ ہر ایک کی بنیاد توحید پر ہے ۔
آج مسلمانوںکی عظیم ابتلا کی وجہ یہی ہے کہ ہم نے توحید کو عملی طور پر اسلام سے حذف کر دیا ہے ۔
افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عرب ممالک کہ جہاں اسلام پروان چڑھا ۔آج شرک آلود نعروں کے پیچھے لگے ہوئے ہیں ۔ آج وہ نسل پرستی ، عرب تفاخر ، احیاء عربیت اور عظمت عرب کے بھنور میں گرفتار ہےں ۔اسی طرح دوسرے ممالک میں سے بھی ہر کسی نے اپنے لئے اسی قسم کا کوئی بت تراش لیا ہے ۔ انہوں نے اسلامی توحید کو اپنے سے باکل الگ کر دیا ہے کہ جس نے کسی وقت مشرق و مغرب کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا تھا ۔ اس طرح یہ سب ممالک اپنے آپ میں ڈوب کر خود اپنے آپ سے بے گانہ ہو گئے ہیں ۔ حالت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ ان کی آپس میں جنگ خون کے پیاسے دشمنوں سے کہیں زیادہ ہے ۔
یہ بات کتنی شرمناک ہے کہ ہم سنیں کہ عرب ممالک کی باہیمی جنگوں میں مرنے والوں کی تعداد اسرائیلی یہودیوں کے مقابلے میں مرنے والوں سے کہیں زیادہ ہے ۔ اس وقت جب کہ ان کا ایک مشترک خطرناک دشمن ہے تو ان کے انتشار کا یہ عالم ہے اگر ایسا دشمن نہ ہوتا تو ان کی کیا حالت ہوتی ۔
اس وقت جبکہ ہم تفسیر کا یہ حصہ لکھ رہے ہیں حکومت عراق نے بڑی بے رحمی سے اسلامی جمہوریہ ایران پر حملہ کر دیا ہے اور بہانہ بھی اس کے پاس سرحد کا معمولی سا تنازعہ ہے جو یقینا مذاکرات سے حل ہو سکتا تھا ۔ یہ وہی حکومت عراق ہے کہ جس نے اسرائیلی سپاہیوں پر آج تک ایک بھی گولی نہیں چلائی ۔ آج اس نے اس سفا کی سے حملہ کیا ہے کہ جیسے دو قوموں کا آپس میں کوئی رشتہ ہی نہ ہو ۔ جیسے یہ نہ آپس میں ہمسایہ ہیں ، نہ ان میں تہذیب و ثقافت کا کوئی رشتہ ہے اور نہ گہرا دینی تعلق ہے ۔ ادھر ہم دیکھتے ہیں کہ مشترک دشمن یہودی خوش ہو کر کہتا ہے :
اس سے بہتر منصوبہ کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے تھے کہ عراق ایران پر حملہ کر دے اور دونوں میں شدید تباہ کن طولانی جنگ شروع ہو جائے اور ہمیں ایک مدت کے لئے آسودگی مل جائے ۔
یہ وہ مقام ہے کہ ایک موحد ، متعہد اور صاحب ایمان مسلمان پر لازم ہے کہ ان طاغوتو ں کا شر ختم کرنے کے لئے اٹھ کھڑا ہو ایسے شرک آلود ، نفاق ڈالنے والوں ، تباہیاں پھیلانے والوں اور دشمن کو خوش کرنے والوں کو قعر جہنم میں پہنچائے ۔

 


۱ - سورہ ابراہیم آیہ ۳۷ تا ۴۱
بت شکن پیغمبر ابراہیم علیہ السلام کی زندگی پر ایک نظر ۲۔سورہ ابراہیم کا آغاز اور اختتام
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma