۳۔ ”اولواالنھٰی “ کی تفسیر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 13
سوره طه / آیه 56 - 64 ۲۔ لفظ ” ازواجاً“ کامطلب

۳۔ ”اولواالنھٰی “ کی تفسیر : اس سلسلے میں اصول کافی میں پیغمبر اکرم سے ایک حدیث نقل ہوئیہے کہ :
ان ھم خیارکم اولو االنھٰی ، قیل یارسول اللہ و من اولواالنھٰی ؟
قال ھم اولو الاخلاق الحسنة والاحلام الرزینة وصلة الارحام والبررہ بالامھات والاباء والمتعاھدین للفقراء والجیران والیتامٰی و یطعمون الطعام ویفشون السلام فی العالم ، ویصلون والناس نیام غافلون :
” تم میں سے سب سے بہتیرین اولواالنھٰی (صاحبان ِ فکرواندیشہ مسول ) ہیں ۔
لوگ نے پوچھا : یارسول اللہ ! اولواالنھٰی کون ہیں ؟
فرمایا : وہ لوگ کہ جواخلاق حسنہ اور عقل سلیم کے مالک ہیں اور صلئہ رحمی کرنے والے ماں باپ سے نیکی کرنے والے ،فقیروں ،ضرورتمندوں ہمسایوں اور یتیموں کی مد د کرنے والے ہیں اور وہ لوگ جو بھوکوں کوسیرکرتے ہیںعالم میںصلح وآشتی پھیلاتے ہیں اور جب لوگ غافل سوئے ہوئے ہوتے ہیں تووہ نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں (1) ۔
ایک اور حدیث میں امیرالمومین علی علیہ اسلام سے اس طرح نقل ہواہے کہ :
ایک شخص نے ان بزرگوار سے نماز کی ہررکعت میں دوسجدہ کرنے کامطلب پوچھاتوامام نے فرمایا :
” پہلے سجدہ کامطلب “ جب توزمین پرسر رکھتاہے یہ ہے کہ پروردگارا ! میں ابتداء میں اسی مٹی سے تھااور جس وقت توسراٹھاتاہے تواس کامفہوم یہ ہے کہ تو مجھے اسی مٹی سے باہر بھیجاہے اور و ہ دوسرے سجدہ کامفہوم یہ ہے کہ تومجھے اسی مٹی کی طرف پلٹائے گا اور جس وقت تودوسرے سجدہ سے سراٹھاتاہے تواس کامفہوم یہ ہے کہ دوبارہ مجھے اسی مٹی سے (زند ہ کرکے ) اٹھا کھڑاکرے گا (2) ۔


1۔ اصول کافی ،جلد ۲ باب :” المئومن وعلامتہ وصفا تہ “ ص ۳۲۔
2. ۔بحارالاانوار ، چاپ جدید ، ج ۸۵ ، ص ۱۳۲۔
سوره طه / آیه 56 - 64 ۲۔ لفظ ” ازواجاً“ کامطلب
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma