سوره اسراء / آیه 76 - 77

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
ایک اورمنحوس سازش۵۔ خدایا ! ہمیں ہمارے سپرد نہ کر

۷۶ وَإِنْ کَادُوا لَیَسْتَفِزُّونَکَ مِنَ الْاٴَرْضِ لِیُخْرِجُوکَ مِنْھَا وَإِذًا لَایَلْبَثُونَ خِلَافَکَ إِلاَّ قَلِیلًا ۔
۷۷ سُنَّةَ مَنْ قَدْ اٴَرْسَلْنَا قَبْلَکَ مِنْ رُسُلِنَا وَلَاتَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحْوِیلًا ۔


ترجمہ


۷۶۔قریب تھا کہ وہ تجھے مکر وفریب اور شاطرانہ سازش کے ذریعے اس سرزمین سے باہر نکال دیتے لیکن اگر وہ ایسا کرتے تو (سخت عذابِ خدا میں گرفتار ہوجاتے اور)تیرے بعد زیادہ دیر باقی نہ رہتے ۔
۷۷۔(ہماری )یہ سنت ان نبیاء کے بارے میں کہ جنہیں ہم نے تجھ سے پہلے بھیجا ہے اور تو ہماری سنت میں ہرگز کوئی تغیر نہیں پائے گا ۔
شان نزول
مشہور ہے کہ زیرِ نظر آیات اہل مکہ کے بارے میں نازل ہوئی ہیں انہوں نے رسول اللہ کو مکہ سے نکال دینے کے لئے آپس میں گٹھ جوڑ کرلیا تھا، بعد میں ان کا پروگرام بدل گیا ،اب انہوں ارادہ کیا کہ رسول اللہ کو قتل کردیں ،انہوں نے آپ کے گھر کا محاصرہ کرلیا ، آپ اس محاصرے میں سے اعجاز آمیز طریقے سے باہر آگئے اور مدینے کی طرف روانہ ہوئے ۔یہاں سے آپ کی ہجرت کی ابتدا ہوتی ہے ۔
بعض نے کہا ہے کہ یہ آیات مدینے کے یہودیوں کے بارے میں نازل ہوئیں جنہوں نے آپ کو مدینے سے نکالنے کے لئے سازش تیار کی ، اس کے تحت وہ آپ کی خدمت میں حاضرہوئے اور کہنے لگے:یہ سرزمین تو انبیاء کہ سرزمین نہیں ہے ، انبیاء کا علاقہ تو شام ہے، اگر آپ چاہتے ہیںکہ آپ کی دعوت ترقی کرے تو وہاں چلے جائیں ۔
لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ سورت مکی ہے ، دوسری شان ِ نزول درست معلوم نہیں ہوتی ،علاوہ ازیں جیسا کہ ہم تفسیر میں دیکھیں گے زیرِ نظر آیات کے الفاط بھی اس شانِ نزول سے مناسبت نہیں رکھتے ۔

ایک اورمنحوس سازش۵۔ خدایا ! ہمیں ہمارے سپرد نہ کر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma