۳۔ ظالموں پر الٹا اثر کیوں ہوتا ہے ؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۴۔معاشرتی اور اخلاقی بیماریوں کے لئے ایک موثر دوا۲۔”شفاء “اور ”رحمت“ میں فرق

۳۔ ظالموں پر الٹا اثر کیوں ہوتا ہے ؟


صرف اسی آیت میں نہیں بلکہ قرآن کی بہت سی دوسری آیات میں بھی ہم پڑھتے ہیں کہ دشمنانِ حق نور آیات ِ الٰہی سے اپنا قلب وروح منور کرنے کی بجائے اور اپنی تاریکیاں کم کرنے کی بجائے ان پر الٹا اثر لیتے ہیں، ان سے ان کی جہالت اور شقاوت میں اضافہ ہی ہوتا ہے ۔
یہ اس لئے ہے چونکہ کفر، ظلم اور نفاق کے باعث ان کا ضمیر ہی دوسری شکل اختیارکر چکا ہوتا ہے لہٰذا جہاں کہیں وہ نور ِ حق دیکھتے ہیں اس سے جنگ کرنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور حق کے خلاف ان کی یہ معرکہ آرائی ان کی ناپاکیوں اور غلاظتوں میں اضافہ ہی کرتی ہے اور ان کے سرکشی کے جذبے اور قوی ہوجاتے ہیں ۔
ایک مقوی غذا اگر کسی عالمِ مجاہد اور دانشمندِ مبارز کودی جائے تو وہ اس سے تعلیم وتربیت یا راہِ خدا میں جہاد کے لئے قوت حاصل کرے گا لیکن یہی مقوی غذا اگر کسی ظالم کو دیں تو وہ زیادہ ظلم کے لئے اس سے استفادہ کرے گا، یہاں غذا میں فرق نہیں بلکہ مزاج اور طرزِ فکر میں اختلاف ہے
قرآنی آیات بارش کے قطروں کی مانند ہیں، باغ میں یہ قطرے گل و لالہ اگاتے ہیں اور شور زمین میں خس وخاشاک ۔
لہٰذا قرآن سے استفادہ کے لئے پہلے آمادگی کی ضرورت ہے، استعدادِ قبولیت کی حاجت ہے، اصطلاح میں کہتے ہیں غافل کی فعالیت کے ساتھ ساتھ محل کی قابلیت بھی شرط ہے ۔
اسی بحث سے اس سوال کا جواب بھی مل جاتا ہے کہ قرآن کے جو سبب ہدایت ہے وہ ان افراد کو ہدایت کیوں نہیں کرتا ۔کیونکہ ۔قرآن بلا شبہ گمراہوں کی ہدیات کا باعث، لیکن شرط یہ ہے کہ وہ حق کی تلاش میں ہو ۔ لہٰذا وہ اسی جذبے سے دعوتِ قرآن کی طرف آئیں گے اور حق فہمی کے لئے اپنی عقل وفکر استعمال کریں گے ۔
لیکن ہٹ دھرم، متعصب اور سوگند کھائے ہوئے حق کے دشمن قرآن کی طرف سو فیصد منفی حالت میں آئیں گے، ظاہر ہے اس طرح وہ اس سے کوئی فائدہ نہیں اٹھائیں گے بلکہ ان کے عناد اور کفر میں اضافہ ہوگا کیونکہ غلط عمل کے تکرار سے انسانی روح میں یہ اور گہرا ہوجاتاہے ۔

۴۔معاشرتی اور اخلاقی بیماریوں کے لئے ایک موثر دوا۲۔”شفاء “اور ”رحمت“ میں فرق
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma