۲۔ تکبیر کیا ہے؟

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ ایک سوال کا جواب۱۔ تین صفات کا باہمی ربط

۲۔ تکبیر کیا ہے؟


یہ جو قرآن نے یہاں رسول اکرم صلی الله علیہ وآلہ وسلّم کو بڑی تاکید سے حکم دیا ہے کہ خدا کی بڑائی شمار کرو یقینا اس کا مفہوم یہ ہے کہ پروردگار کی بزرگی اور بڑائی کا اعتقاد رکھا جائے نہ کہ صرف زبان سے ”اللہ اکبر“کہا جائے ۔
یہ نکتہ بھی قابلِ توجہ ہے کہ خدا کی بزرگی کا اعتقاد رکھنے کا یہ معنی نہیں کہ دوسرے موجودات کے مقابلے میں اسے برتر و بالاتر سمجھا جائے بلکہ ایسا مواز نہ اصلاً ہے ہی غلط۔ چاہیٴے کہ ہم اسے کسی چیز کے موازنہ سے برتر سمجھیں جیسا کہ امام صادق علیہ السلا نے ایک مختصر اور معنی خیز حدیث میں ہمیں تعلیم دی ہے:
کسی نے آپ(علیه السلام) کے پاس کہا: اللہ اکبر
امام نے فرمایا: اللہ کس چیز سے زیادہ بڑا ہے؟
اس نے عرض کیا: ہر چیز سے ۔
امام نے فرمایا: یہ کہہ کر تونے اللہ کو محدود کردیا (کیونکہ دیگر موجودات سے اس کا موازنہ کیا ہے اور ان سے برتر سمجھا ہے)۔
اس نے عرض کی: پھر ہم کیا کہیں:
فرمایا : کہو: اللّٰہ اکبر من ان یوصفت
یعنی خدا اس سے بڑا ہے کہ اس کی توصیف کی جاسکے ۔(1)

ای برتر از خیال و قیاس و گمان و وہم
و از آنچہ دیدہ ایم و نوشتیم و خواندہ ایم
مجلش تمام گشت و بہ آخر رسید عمر
ما ہمچنان در اوّل و صف تو ماندہ ایم
اے! خیال، قیاس، گمان اور وہم سے بالا!
اور اس سے بالا کہ جو ہم نے دیکھا، لکھا اور پڑھا ہے
مجلس تمام ہوگئی اور عمر آخر کو پہنچ گئی
لیکن ہم تیری پہلی صف پر کھڑے ہیں ۔
یہ بات جاذب نظر ہے ہے ایک نظر ہے کہ ایک اور حدیث جو امام صادق علیہ السلام ہی سے نقل ہوئی اس میں آپ (علیه السلام) نے فرمایا:
و کان ثم شیء فیکون اکبر منہ
کیا اصولی طور پر ذاتِ خدا کے مقابلے میں کوئی وجود ہے کہ جس سے وہ بڑا ہو؟
اس صحابی نے عرض کیا: تو پھر ہ کیا کہیں؟
فرمایا : کہو: اکبر من ان یوصف
وہ اس سے برتر ہے کہ اس کی توصیف کی جاسکے ۔(2)

 

 



۱. نورالثقلین،ج ۳ ص ۲۳۹
2 ۔ نورالثقلین، ج ۳ ص ۲۳۹
۳۔ ایک سوال کا جواب۱۔ تین صفات کا باہمی ربط
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma