۲۔ مستحکم، مستقیم اور نگہبان۔ کتاب

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ خدا کے لیے اولا کے قائل افراد کو خصوصی تنبیہ۱۔ حمدِ الٰہی سے سورہ کی ابتداء


۲۔ مستحکم، مستقیم اور نگہبان۔ کتاب:


قیّم“(بروزنسیّد“)”قیام“کے مادہ سے لیا گیا ہے ۔ یہاں یہ لفظ مستحکم، ثابت اور استوار کے معنی میں ہے ۔ علاوہ ازیں یہاں اس امر سے مراد ایسی کتاب ہے جو دوسری کتب کی محافظ و پاسداری ہو نیز ایسی کتاب کہ جو اعتدال و استقامت کی حامل ہو اور ہر قسم کی کجی اور ٹیڑھ پن سے پاک ہو ۔
پہلے قرآن کو ہر قسم کی کجی سے پاک کہنے کے بعد اس لفظ سے قرآن کو توصیف کی گئی۔ گویا یہ قرآن کی استقامت، اس کے اعتدال اور ہر قسم کے تضاد سے پاک ہونے پر تاکید بھی ہے، اس عظیم کتاب کے جاودانی پر دلالت بھی ہے اور اصالتوں کی محافظ ہونے کا مفہوم بھی دیتا ہے ۔ نیز یہ ہر قسم کی کج روی سے اصلاح کرنے والی کتاب کا معنی بھی دیتا ہے اور یہ بھی بتاتا ہے کہ یہ کتاب احکامِ الٰہی اور انسانی عدالت و فضیلت کی نگہبانی کے لیے نمونہ بھی ہے ۔
یہ صفت”قیّم“ در اصل الله کی صفتِ ”‘قیومیت‘ سے مشتاق ہے جس کے مطابق خدا تمام موجودات اور اشیاء عالم کا محافظ و نگہبان ہے ۔
ما بہ تُو قائم چو تُو قائم بذات
ہم تجھ سے قائم ہیں چونکہ تو قائم بالذات ہے ۔
قرآن چونکہ خدا کا کلام ہے اس کی بھی یہی حالت ہے ۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ قرآن کی آیات میں لفظ”قیّم“ دین اسلام کی صفت کے طور پر کئی مرتبہ استعمال ہوٴا ہے ۔ یہاں تک کہ رسول الله علیہ وآلہٖ وسلم کو حکم دیا گیا ہے:
<فَاٴَقِمْ وَجْھَکَ لِلدِّینِ الْقَیِّمِ
اپنے آپ ک قیّم ،پاک اور مستقیم دین کے ساتھ ہم آہنگ کرو ۔(روم۔۴۳)
سطور بالا میں”قیّم“کی تفسیر بیان کی گئی ہے، یہ در اصل تمام تفاسیر کا ایک جامع مفہوم ہے جو اس سلسلے میں مفسّرین نے بیان کی ہیں ۔ کیونکہ بعض نے اسے اس کتاب کے معنی میں لیا ہے جو کبھی منسوخ نہیں ہوگی۔ بعض نے گزشتہ کتب کی محافظ کے معنی میں لیا ہے ۔ بعض نے امورِ دین کو برپا کرنے والی کتاب کے مفہوم میں لیا ہے اور بعض نے ایسی کتاب میں لیا ہے جس میں اختلاف و تضاد نہیں ہے ۔
لیکن یہ تمام معانی اس جامع مفہوم میں جمع ہیں جو ہم نے بیان کیا ہے ۔
بعض مفسّرین نے”لم یجعل عوجاً“ کو الفاظِ قرآن کی فصاحت کے معنی میں لیا ہے جبکہ ”قیًّما“ کو بلاغت اور مفہوم کی استقامت کے معنی میں لیا ہے ۔ البتہ اس فرق کے لیے کوئی واضح دلیل موجود نہیں ہے اور زیاہ تریہی معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک دوسرے کے لیے تاکید کی مانند ہے ۔ فرق یہ ہے کہ”قیّم“ کا مفہوم زیادہ وسیع ہے یعنی ذاتی استقامت کے مفہوم کے علاوہ دوسروں کی پاسداری، اصلاح اور حفاظت بھی اس کے مفہوم میں شامل ہے ۔

۳۔ خدا کے لیے اولا کے قائل افراد کو خصوصی تنبیہ۱۔ حمدِ الٰہی سے سورہ کی ابتداء
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma