۵۔ عمل صالح ۔ ایک مسلسل طرزِ عمل

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
سوره کهف / آیه 6 - 8 ۴۔ دعویٰ، بلا دلیل


۵۔ عمل صالح ۔ ایک مسلسل طرزِ عمل:


مندرجہ بالا آیات میں مومنین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے”عمل صالح“ کو اس کا مسلسل اور دائمی طرزِ عمل قرار دیا گیا ہے کیونکہ ”یعملون الصالحات“ فعل مضارع ہے اور ہم جانتے ہیں کہ فعل مضارع تسلسل اور دوام پر دلالت کرتا ہے ۔
حقیقت میں ہونا بھی ایسا ہی چاہئے کیونکہ چند ایک نیک کام تو ہوسکتا ہے اتفاقاً یا بعض وجوہ کی بناء پر انجام پا جائیں لہٰذا وہ ہرگز حقیقی ایمان کے لیے دلیل نہیں ہوسکتے ۔ حقیقی ایمان تو ایسا عملِ صالح ہے جس میں تسلسل اور دوام ہے ۔


۶۔ جس نے اپنے ”بندہ“ پر کتاب ناز ل کی:


زیر نظر آیات میں آسمانی کتاب کے نازل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا گیا ہے:
شکر ہے اس خدا کا جس نے اپنے ”بندہ“ پر کتاب نازل فرمائی ہے ۔
یہ اس امر کی دلیل ہے کہ”بندہ“کی تعبیر انتہاہی فخر یہ اور باعظمت ہے ۔ یہ وصف اسی انسان کا ہوسکتا ہے جو واقعاً الله کا بندہ ہو جو اپنی ہر چیز کواس سے وابستہ سمجھے سمجھے ۔ جس کی آنکھ اور کان اس کے حکم پر لگے ہوں ۔ جو اس کے غیر کا تور بھی نہ کرے ۔ جو اس کی راہ کے علاوہ کسی راہ پر نہ چلے ایسے شخص ہی کو یہ افتخار اور اعزاز حاصل ہوسکتا ہے کہ وہ اس کا پاکباز بندہ ہو ۔

سوره کهف / آیه 6 - 8 ۴۔ دعویٰ، بلا دلیل
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma