۲۔ دونوں جہانوں کی زندگی کا موازنہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 12
۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت۱۔ طبقاتی تفاوت۔ معاشرے کی عظیم مشکل ہے


۲۔ دونوں جہانوں کی زندگی کا موازنہ:


ہم نے بارہا کہا ہے کہ تجسیم اعمال قیامت سے مربوط ایک نہایت اہم مسئلہ ہے یعنی اس جہان میں کچھ ہو گا وہ اس جہان کی ایک بڑی کی ہوئی تصویر (ENLARGEA PICTURE) تکامل و ارتفاء ہے ۔ ہمارے اعمال و افکار، معاشرتی طور طریقے، مختلف اخلاقی عادات و خصائل اس جہان میں جسم ہوں گے اور ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے ۔
زیر بحث آیات اس حقیقت کی زندہ تصویر ہیں ۔
خود پرست اور ظالم دولت مند کہ جو اس جہان میں محلوں میں تکیہ لگائے ہوئے مے نوشی میں سرمست تھے اور جن کی کوشش تھی کہ ان کی ہر چیز غریب مومنین سے الگ ہو ۔ وہ وہاں بھی بلند خیموں کے حامل ہوں گے لیکن وہ خیمے جلا ڈالنے والی آگ کے ہوں گے ۔ کیونکہ ظلم درحقیقت آتشِ سوزان ہے کہ جو مستضعفین کے خرمن حیات اور سرمایہ امید کو جلادیتی ہے ۔ وہاں بھی انھیں مشروبات ملیں گے ۔ وہاں شرابِ دنیا میں ان کو ملنے والا مشروب نہ فقط ان کی انتڑیوں کو جلادے گا بلکہ پگھلی ہوئی دھات کی مانند جب وہ پینے کے لیے اپنا چہرہ اس کے قریب کریں گے تو وہ چہروں کو بھون دے گا ۔
لیکن اس کے برعکس جن لوگوں نے اپنی پاکدامنی کی حفاظت کی اصولِ عدالت کا احترام کیا، ان چیزوں کو ٹھکرادیا، سادہ زندگی پر قناعت کی اور اس دنیا کی محرومیوں کو اس لیے قبول کرلیا کہ عدل قائم ہو ۔ وہاں ان کے لیے بہشتِ بریں کے باغات ہونگے جن کے درختوں تلے نہریں رواں ہوں گی ۔ وہ فاخرہ لباس پہنے ہونگے، زینت و رنگ اور شوق انگیز محفلیں ان کے انتظار میں ہوں گی ۔ یہ تجسم ہے ان کی پاک نیت کا کہ وہ یہ نعماتِ دنیا تمام بندگانِ خدا کے لیے چاہتے ہیں ۔

۳۔ ہوا پرستی اور خدا سے غفلت۱۔ طبقاتی تفاوت۔ معاشرے کی عظیم مشکل ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma