۷۹ اٴَمَّا السَّفِینَةُ فَکَانَتْ لِمَسَاکِینَ یَعْمَلُونَ فِی الْبَحْرِ فَاٴَرَدْتُ اٴَنْ اٴَعِیبَھَا وَکَانَ وَرَائَھُمْ مَلِکٌ یَاٴْخُذُ کُلَّ سَفِینَةٍ غَصْبًا
۸۰ وَاٴَمَّا الْغُلَامُ فَکَانَ اٴَبَوَاہُ مُؤْمِنَیْنِ فَخَشِینَا اٴَنْ یُرْھِقَھُمَا طُغْیَانًا وَکُفْرًا
۸۱ فَاٴَرَدْنَا اٴَنْ یُبْدِلَھُمَا رَبُّھُمَا خَیْرًا مِنْہُ زَکَاةً وَاٴَقْرَبَ رُحْمًا
۸۲ وَاٴَمَّا الْجِدَارُ فَکَانَ لِغُلَامَیْنِ یَتِیمَیْنِ فِی الْمَدِینَةِ وَکَانَ تَحْتَہُ کَنزٌ لَھُمَا وَکَانَ اٴَبُوھُمَا صَالِحًا فَاٴَرَادَ رَبُّکَ اٴَنْ یَبْلُغَا اٴَشُدَّھُمَا وَیَسْتَخْرِجَا کَنزَھُمَا رَحْمَةً مِنْ رَبِّکَ وَمَا فَعَلْتُہُ عَنْ اٴَمْرِی ذٰلِکَ تَاٴْوِیلُ مَا لَمْ تَسْتَطِعْ عَلَیْہِ صَبْرًا
۷۹۔ ہاں وہ کشتی کی بات۔ تو وہ کچھ مسکین و غریب افراد کی تھی ۔ وہ اس سے دریا میں کام کرتے تھے ۔ میں نے چاہاکہ اس میں کوئی نقص ڈال دوں(کیونکہ)ایک ظالم بادشاہ ان کے پیچھے تھا کہ جو ہر کشتی کو زبر دستی ہتھیا رہا تھا ۔
۸۰۔ رہا وہ لڑکا ۔ تو اس کے ماں باپ صاحب ایمان تھے ۔ ہم نے پسند نہیں کیا کہ وہ انھیں سرکشی اور کفر پر اکسائے ۔
۸۱۔ ہم نے چاہا کہ ان کا رب اس کے بدلے انھیں زیادہ پاک اور زیادہ پر محبت اولاد عطا کردے ۔
۸۲۔ رہی اُس دیوار کی بات تو وہ اس شہر کے دو یتیم لڑکوں کی تھی ۔ اس کے نیچے ان کا خزانہ تھا ۔ ان کا باپ نیک اور صالح شخص تھا ۔ تیرا رب چاہتا تھا کہ وہ بالغ ہو کر اپنا خزانہ نکال لیں ۔ یہ تیرے پروردگار کی رحمت تھی ۔ میں نے یہ کام اپنی مرضی سے نہیں مرضی سے نہیں کیا اور یہ تھا ان کاموں کا راز کہ جن پر تو صبر کی تاب نہ رکھتا تھا ۔