ہٹ دھرم منافقین کا انجام

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
تفسیر نمونہ جلد 04
بری مجلس میں نہ بیٹھوشان ِ نزول

گذشتہ آیت میں بتا یا گیا ہے کہ کفارہ درد کی گمراہی میں ہیں اب اسی مناسبت سے زیر نظر آیت میں سلسلہ کلام آگے بڑھتا ہے پہلی آیت میں ایک ایسے گروہ کی طرف اشارہ ہے جو اپنے آپ کو ایک نئی شکل و صورت میں پیش کرتا ہے یہ لوگ ایک دن مومنین کی صف میں ہوتے ہیں ، دوسرے دن کفار کے ساتھ ، اگلے روز پھر اہل ایمان کے ساتھ ہوتے ہیں پھر خطر ناک او رمتعصب کا فروں کی صفوں میں موجود ہوتے ہیں ۔ خلاصہ یہ کہ وہ بت عیار کی طرح ہرلمحہ ایک نیاروپ اختیار کرتے ہیں ہر روز ایک نئے رنگ میں ظاہر ہوتے ہیں اور آخر کار کفر اور بے ایمانی کی حالت میں جان دے دیتے ہیں ۔
مندرجہ بالا آیات میں سے پہلی آیت ایسے شخص کے انجام کے بارے میں کہتی ہے : وہ لوگ جو ایمان لانے کے بعد کافر ہ وگئے ، پھر ایمان لائے اور پھر کافر ہو گئے او راپنے کفر میں بڑھ گئے خدا انھیں ہر گز نہیں بخشے گا اور راہِ راست کی ہدایت نہیں کرے گا (۔إِنَّ الَّذینَ آمَنُوا ثُمَّ کَفَرُوا ثُمَّ آمَنُوا ثُمَّ کَفَرُوا ثُمَّ ازْدادُوا کُفْراً لَمْ یَکُنِ اللَّہُ لِیَغْفِرَ لَہُمْ وَ لا لِیَہْدِیَہُمْ سَبیلاً ) ۔
طرز روش کا یہ تغیّر ، ہر روز رنگ و روپ کی یہ تبدیلی اور تلون مزاجی کا یہ عالم در اصل اسلامی اصولوں کی صحیح طور پر تحقیق نہ کرنے کا نتیجہ ہے او ریا منافقین اور اہل کتاب میں سے متعصب کفار کی سازش ہے تاکہ حقیقی مومنین کو متزلزل کیا جا سکے کیونکہ ان کے زعم میں ان کی یہ آمد و رفت حقیقی مومنین کے ایمان کو ڈانوا ں ڈول کردے گی ۔ جیسا کہ سورہٴ آل ِ عمران آیة ۷۲ میں گذر چکا ہے ۔
زیر بحث آیت میں ایسے لوگوں کی توبہ قبول نہ ہونے کے بارے میں کوئی دلیل نہیں ہے آیت کا موضوع ِ سخن صرف وہ لوگ ہیں جو شدت کفر کی حالت میں بالآخراس دنیا سے آنکھیں بند کرلیتے ہیں ایسے لوگ اپنے ایمان اور عمل کے پیشِ نظر نہ بخشش کے لائق ہیں نہ ہدایت کے مگر یہ کہ وہ اپنے معاملے میں تجدید نظر کرلیں ۔
بعد ازں اگلی آیت میں فرمایا گیا ہے : ان منافقین کو بشارت دیجئے کہ دردناک عذاب ان کے لئے تیار ہے ( بَشِّرِ الْمُنافِقینَ بِاٴَنَّ لَہُمْ عَذاباً اٴَلیماً ) ۔
”عذاب الیم “ کے لئے ”بشارت“ یا تو ان کے لغو اور بے ہودہ افکار نظر یات کا استہزا ہے یا پھر ” بشر“ چہرہ کے معنی سے ہے جو ایک وسیع مفہوم رکھتا ہے اور ہر اس خبر کو بشارت کہتے ہیں جو انسان کے چہرے پر اثر انداز ہو اور اسے مسرور یا مغموم کردے ۔
آخری آیت میں منا منافقین کی یوں توصیف کی گئی ہے : وہ مومنین کی بجائے کافروں کو اپنی دوست بناتے ہیں (الَّذینَ یَتَّخِذُونَ الْکافِرینَ اٴَوْلِیاء َ مِنْ دُونِ الْمُؤْمِنین) ۔
پھر بتا یا گیا ہے کہ اس میں ان کا ہدف اور مقصد کیا ہے : کیا وہ اس دوستی کے ذریعہ واقعی کوئی عزت و آبرو حاصل کرنا چاہتے ہیں )َاٴَ یَبْتَغُونَ عِنْدَہُمُ الْعِزَّةَ) ۔جبکہ تمام عزتیں خدا کے لئے مخصوص ہیں (فَإِنَّ الْعِزَّةَ لِلَّہِ جَمیعاً ) ۔ کیونکہ علم کا سر چشمہ ہمیشہ علم و قدرت ہوتا ہے اور جن کی قدرت کی کوئی حیثیت نہ ہو اور ان کا علم بھی ان نکی قدرت جیسا ہو وہ کسی کو کیا صاحب عزت کرسکتے ہیں ۔
یہ آیت تمام مسلمانوں کو تنبیہ کرتی ہے کہ وہ اپنی عزت و آبرو کے لئے چاہے وہ اقتصادی یا ثقافتی پہلو سے ہو یا سیاسی حوالے سےدشمنانِ اسلام کی دوستی تلاش نہ کریں بلکہ ذاتِ الہٰی پر بھروسہ کریں جو تمام عزتوں کا سر چشمہ ہے ۔ دشمنان اسلام کی اپنی بھی کوئی عزت نہیں وہ دوسروں کو کیا دیں گے اور اگر ان کی بظاہر کچھ عزت ہو بھی تو وہ قابل اعتماد نہیں ہیں کیونکہ جب بھی ان کے مفاد کا تقاضا ہوا وہ فوراً اپنے مخلص ترین اتحادیوں کو بھی چھوڑ کر اپنی راہ لیں گے او ران کی یہ حالت ہو گی جیسے کبھی شناسائی نہ تھی ۔ دورِ حاضر کی تاریخ بھی ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے ۔


۱۴۰۔ وَ قَدْ نَزَّلَ عَلَیْکُمْ فِی الْکِتابِ اٴَنْ إِذا سَمِعْتُمْ آیاتِ اللَّہِ یُکْفَرُ بِہا وَ یُسْتَہْزَاٴُ بِہا فَلا تَقْعُدُوا مَعَہُمْ حَتَّی یَخُوضُوا فی حَدیثٍ غَیْرِہِ إِنَّکُمْ إِذاً مِثْلُہُمْ إِنَّ اللَّہَ جامِعُ الْمُنافِقینَ وَ الْکافِرینَ فی جَہَنَّمَ جَمیعاً ۔
ترجمہ
۱۴۰۔ اللہ نے قرآن میں تم پر ( یہ حکم ) نازل کیا ہے کہ جب تم سنو کہ کچھ لوگ آیاتِ الہٰی کا انکار اور استہزا کررہے ہیں تو ان کے ساتھ نہ بیٹھو جب تک وہ کوئی اور گفتگو نہ کرنے لگیں ورنہ اس صورت میں تم بھی ان جیسے ہو جاوٴ گے ۔ خدا منافقوں اور کافروں سب کو جہنم میں جمع کردے گا ۔

شان نزول

ابن عباس سے اس آیت کی شان ِ نزول کے بارے میں منقول ہے کہ بعض منافقین یہودی علماء کی بیٹھکوں میں جابیٹھتے تھے ۔ ان میٹنگوں میں آیاتِ قرآنی کا مذاق اڑا یا جاتا تھا ۔ اسی سلسلے میں یہ آیت نازل ہوئی جس میں ان کام کا برا انجام بتایا گیا ۔

 

بری مجلس میں نہ بیٹھوشان ِ نزول
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma