عید فطر

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 

عید فطر

null

عید کا مفهوم
رویت هلال کے وقت کی دعا
شب عید فطر کے اعمال
روز عید فطر کی فضیلت اور اعمال
چاند کو دیکھنے میں افق کے مختلف ہونے کی تاثیر
زکات فطره کے احکام
مهینه کا چاند
پهلی تاریخ ثابت هونے کے طریقه
رویت هلال کے مسائل


عید فطر اور رویت ہلال کے متعلق استفتاء
سوال :  اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ معظم لہ نے فرمایا ہے : رویت ہلال ایسا شرعی حکم نہیں ہے جس میں تقلید کی ضرورت ہو بلکہ اصل بات موضوع کو تشخیص دینا ہے لہذا رویت ہلال کے مسئلہ میں مکلف پر ثابت ہوجانا چاہئے اور جس شخص کے قول سے بھی ثابت ہوجائے اسی پر عمل کیا جاسکتا ہے ۔
سوال ١۔  اگر ہم ایران میں عید فطر کے دن کو معین کرنے کے متعلق ٹیلی ویژن کے اعلان کے مطابق عمل کریں اور روزہ نہ رکھیں تو پھر حضرت عالی کے فتوی کے مطابق اگر اس دن عید نہ ہو تو پھر ایک دن کی قضا کیوں ضروری ہے ؟
جواب :  ہلال کا ثابت ہونا اگر ہمارے فقہی قانون کے مطابق (یعنی بغیر دوربین کے رویت کیا ہو) تو پھر ہر کسی کے قول سے ثابت ہوجائے گا یعنی اگر دو عادل شخص کہیں کہ ہم نے بغیر دور بین کے اپنی آنکھوں سے چاند کو دیکھا ہے تو یہی کافی ہے ۔
٢۔  کیا ایسے حالات میں حضرت عالی کے دفتر سے تحقیق کی ضرورت ہے ؟ اگر آپ کے دفتر سے تحقیق کرنا ممکن نہ ہو تو پھر ہماری ذمہ داری کیا ہے ؟
جواب :  جو چیز ضروری ہے وہ تحقیق ہے چاہے ہمارے دفتر کے ذریعہ یا کسی اور طریقہ سے کہ رویت بغیر دوربین کے ہوئی ہے یا نہیں ؟ اور اگر ثابت نہ ہو تو اگلے روز روزہ رکھے اور اگر اس دن افطار کرلیا تھا تو بعد میں اس کی قضا کرے کیونکہ یہ ماہ رمضان کا جزء شمار ہوتا ہے ۔

 

حوالہ جات:
  
    
تاریخ انتشار: « 1392/05/16 »
Tags
CommentList
*متن
*حفاظتی کوڈ غلط ہے. http://makarem.ir
قارئین کی تعداد : 3746