مدت زمان پاسخگویی به هر سوال بین 24 تا 72 ساعت است.

لطفا قبل از 72 ساعت از پیگیری سوال و یا ارسال سوال مجدد خودداری فرمائید.

از طریق بخش پیگیری سوال، سوال خود را پیگیری نمایید.

captcha
انصراف

زمان پاسخگویی به سوالات بین 24 تا 72 ساعت می باشد.

انصراف
چینش بر اساس:حروف الفباجدیدهاپربازدیدها

پیسہ کا پیسہ سے معاملہ کرنا

پیسے کا پیسے سے معاملہ کرنے کی کیا صورت ہے ؟

اگر آپ کی مراد کرنسی چینج (بدلوانا) کرانا ہے تو کوئی اشکال نہین ہے لیکن اگر مراد پیسا کا پیسے سے معاملہ کرنا ہے جیسے ایرانی کرنسی کو ایرانی ہی کرنسی میں بدلیں چنانچہ بازار کے ماحول میں ان نوٹون میں فرق ہو مثال کے طور پر چھوٹے نوٹ کی بنسبت بڑے نوٹ کو زیادہ پسند کیا جاتا ہو جیسا کہ مسافروں کے لئے زیادہ پسندیدہ ہے اس صورت میں بھی ایک متاع کی حیثیت دی جا سکتی ہے اور لیا ، دیا جاسکتا ہے( البتہ بہت ہی کم فرق کے ساتھ جس فرق کا اس طرح کے موقوں پر عقلاء کے درمیان لحاظ کیا جاتا ہے ) تیسری صورت بھی ہے اور وہ یہ ہے کہ سود سے بچنے کے لئے کچھ نقد نوٹوں کو اس سے کچھ زیادہ مقدار میں ، کچھ مدت کے لئے ادھار کے طور پر فروخت کرے ، بغیر اس کے کہ نوٹوں کا فرق ملحوظ کیا جائے اس طرح کے معاملہ میں اشکال ہے ، حقیقت اس طرح کے فرض ادھار میں سود ہے کہ جس کانام خرید و فروخت رکھ دیا گیا ہے۔

دسته‌ها: ربا (سود)

ایک ہی کرنسی میں ایک کا دوسری سے زیادہ قیمت پرمعاملہ کرنا

کیا آپ اجازت دیتے ہیں کہ مثلاّ چھ مہینے کی مدت کے لئے دس لاکھ تومان کو بارہ لاکھ تومان کے عوض بیچ دیں ؟

حقیقت میں یہ کام خرید وفروخت نہیں ہے اس لئے کہ ایک کرنسی کے نوٹ کی خرید وفروخت عقلاء کے یہاں نہیں ہے بلکہ یہ وہی سود پر قرض دینا ہے کہ جس کو خرید و فروخت کا نام دے دیا ہے۔

دسته‌ها: ربا (سود)

قرض اور اس کے فائدے کے عوض چیک وصول کرنا

ایک شخص نے تقریباً ۷% سات فیصد فائدہ کا حساب کرکے کچھ رقم مجھے دیدی ہے اور اس کے عوض مجھ سے چیک وصول کرلیا ہے اس سلسلہ میں درج ذیل دوسوالوں کے جواب عنایت فرمائیں:۱۔ یہ بات ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس شخص نے جو رقم دی ہے اس کے عوض فائدے کا حساب کرکے، مجھ سے چیک وصول کرلیا اور قانون کے لحاظ سے چیک، نقد رقم کی طرح اور ایسی سند ہوتا ہے جس کا اجرا لازم ہے؛ کیا اس شخص کا یہ کام اگرچہ ادا کی گئی رقم کے عوض چیک بھی وصول کرلیا ہو، تب بھی سود میں شمار ہوگا؟۲۔ چانچہ وہ شخص دی گئی رقم کے عوض اس کے فائدہ کا حساب کرنے کے بعد اس کا چیک وصول کرلے اور چیک کے بارے میں اقدام بھی کردیا ہو، کیا اس بات کو ملحوظ رکھتے ہوئے کہ اس نے حساب کئے ہوئے فائدہ کو وصول کرنے کا اقدام کیا ہے، اس کا یہ کام سود خوری ہے ؟

جب تک چیک وصول نہ کرے اس وقت تک اس نے سود نہیں لیا ہے ۔جب تک اس رقم کو وصول نہ کرے، سود خوری شمار نہیں ہوگی اور شریعت کی رو سے ایک سود خور کی حیثیت سے اس کا تعاقب نہیں کیا جاسکتا ۔

دسته‌ها: ربا (سود)

قرض میں مہنگائی کا حساب کرنا

آیا قیمتوں میں اضافہ (مہنگائی)کا قرض وغیرہ میں حساب کرنا سود میں شمار ہوگا؟

جواب۔ہمارے زمانہ میں قیمتوں میں اضافہ کا مسئلہ اس شدّت اور وسعت کے ساتھ جو کاغذی پیسہ (کرنسی) کی دین ہے۔ جب بھی عام لوگوں میں مرسوم اور رائج ہونے کی حیثیت سے مشہور اور معروف ہو جائے مفروضہ مسئلہ میں سود شمار نہیں ہوگا۔(جیسا کہ بعض بیرونی ممالک کے بارے میں بیان کیا جاتا ہے کہ وہاں بینک میں جمع رقم کے سلسلہ میں بھی قیمتوں میں اضافہ (مہنگائی)کا محاسبہ کرتے ہیں اور سود کا بھی حساب کرتے ہیں )۔ایسے حالات اور شرائط میں مہنگائی کا حساب کرنا سود نہیں ہے لیکن اس سے زیادہ فائدہ لینا سود ہے لیکن پمارے معاشرہ میں اور اسی طرح کی دوسری جگہوں پر کہ جہاں عاملوگوں میں مہنگائی اور قیمتوں میں اضافہ کا حساب نہیں ہوتا لہٰذا سب کا سب سود شمار ہوگا۔ اس لئے کہ جو لوگ ایک دوسرے کو قرض دیتے ہیں چند مہینہ یا اس سے زیادہ مدّت کے گزر جانے کے بعد بھی اپنی معیّن رقم کا مطالبہ کرتے ہیں اور مہنگائی کے فرق کا حساب نہیں ہوتا اور رہی ےہ بات کہ علمی نشستوں میں مہنگائی کا حساب ہوتا ہے فقط ےہی کافی نہیں ہے اس لئے کہ معیار وہ ہے جو عام لوگوں میں رائج ہے لیکن ہم ایک صورت کو مستثنیٰ(الگ)کرتے ہیں اور وہ ےہ کہ مثال کے طور پر تیس سال گزرنے کے بعد بہت زیادہ فرق ہو گیا ہو۔لہٰذا خواتین کا قدیم مہر یا انکے اسی طرح کے دیگر مطالبات کے سلسلہ میں ہم احتیاط واجب جانتے ہیں کہ آج ادا کرنے کے وقت کی قیمت کا حساب کیا جائے یا کم از کم مصالحت کی جائے ۔

دسته‌ها: ربا (سود)

سونے سے سونے کا معاملہ (سونے سے سونے کی خرید و فروخت )

قیمت بڑھا کر سونے کا سونے سے معاملہ کرنے کا کیا حکم ہے ؟اس قسم کے معاملات کا شرعی راہ حل کیا ہے ؟

جواب : اس طرح کے موقعوں پر سونے کے معاملات کابہترین راستہ یہ ہے کہ جدا جدا دو معاملہ انجام دئے جائیں مثال کے طور پر ایک کلو سونے کو نقد ۱۱لاکھ تومان کی قیمت پر فروخت کرے اور اسی نشستمیں سونے اور اس کی قیمت کو ردو بدل کرے (یعنی سونا دیں اور قیمت لے لیں )اس کے بعد ایک کلو سونے کو جیسے پورے ایک سال میں حوالہ کیا جائے دس لاکھ کی قیمت پر اس سے خرید لے نتیجہ وہی ہوگا کہ سونے مالک ان دو معاملوں سے اپنا سونا سال میں ایک لاکھ تومان اضافہ کے ساتھ واپس حاصل کر لے گا

دسته‌ها: ربا (سود)

وزن کے مختلف ہونے کی صورت میں سونے کی خرید و فروخت

کیا وزن میں فرق کے ساتھ سونے کاسونے سے معاملہ کرنے میں اشکال ہے ؟

جواب ۔سونے کا سونے سے معاملہ کرنا دونوں کے وزن میں فرق ہونے کی صورت میں جائز نہیں ہے اگر چہ ان میں سے ایک مرغوب اور دوسرا نا مرغوب ہی کیوں نہ ہو ،معاملہ کے صحیح ہونے کا راستہ یہ ہے کہ بہترین اور مرغوب سونے کو خرید کر پیسے بنا لے اور اس کے بعد دوسرے سونے کو اسی طرح بیچ دے

دسته‌ها: ربا (سود)

نقد قیمت سے زیادہ قیمت پر ادھار میں فروخت کرنا

اگر کسی چیز کی قیمت معین ہے ادھار کی صورت میں کیا اس چیز کی معین قیمت سے زیادہ میں فروخت کیا جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟

جواب۔عام طور سے جنس(چیز)کی قیمت میں نقد اور ادھار کی صورت فروخت کرنے میںفرق ہوتا ہے اس فرق میں شرعاً کوئی اشکال نہیں ہے اور رومال اور ماچس یا اسی طرح کی دوسری چیزوں کو اس کے ساتھ ملاکر بیچنا لازم نہیں ہے

دسته‌ها: بیع سلف
پایگاه اطلاع رسانی دفتر مرجع عالیقدر حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
سامانه پاسخگویی برخط(آنلاین) به سوالات شرعی و اعتقادی مقلدان حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی
آیین رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی
انتشارات امام علی علیه السلام
موسسه دارالإعلام لمدرسة اهل البیت (علیهم السلام)
خبرگزاری دفتر آیت الله العظمی مکارم شیرازی