قوانین اور فتووں کی اختلافی صورت
اگر گذشتہ سوال کا جواب یہ ہو کہ قوانین اور فتووں کی اختلافی صورت میں مرجع تقلید کے فتوے پر عمل کرنا ضروری ہے ۔ اس بنا پر مر قوم فرمائیں کہ ولایت فقیہ ، اسلامی حکومت کے تشکیل دینے کا قانون ساز کمیٹی کے اور قانون کے وضع کرنے کا فلسفہ کیا ہے ۔اور اگر جواب یہ ہوکہ قانون کے مطابق عمل کرنا چاہئے تو اس بناپر تقلید اور مراجع تقلید کے وجود کا فلسفہ کیا ہے اور اس پر کیا آثار مترتب ہیں؟ اور ان کی طرف سے مختلف فقہی مسائل میں فتوے کا صادر ہونا کہ جو قانونی بھی ہے کیا فایدہ دیتا ہے ؟
جواب : جو کچھ پہلے سوال کے جواب میں بیان کیاگیا اس سے حکومت کے وجود کا فلسفہ بھی روشن ہوجاتا ہے اور مرجعیت کا بھی۔