محاصرے کا خاتمہ
FehrestMozoei
البحث 
تین سال تک سخت رنج و تکلیف برداشت کرنے کے بعد بالآخر امداد غیبی مسلمانوں کے شامل حال ہوئی اور جبرئیل امین نے پیغمبر اکرم کو یہ خوشخبری دی کہ خداوند تعالیٰ نے دیمک کو اس عہدنامے پر مسلط کر دیا ہے اور اس نے پوری تحریر کو چاٹ لیا ہے اب صرف اس پر ”باسمک اللھم“ باقی بچا ہے۔
رسول خدا نے اس واقعے کی اطلاع اپنے چچا کو دی۔ یہ سن کر حضرت ابوطالب قریش کے مجمع عام میں تشریف لے گئے اور فرمایا کہ جوصحیفہ تم لوگوں نے لکھا تھا اسے پیش کیا جائے، اسی ضمن میں مزید فرمایا کہ:
”اگر بات وہی ہے جو میرے بھتیجے نے مجھ سے کہی ہے تو تم اپنے جور و ستم سے باز آجاؤ اور اگر اس کا کہنا غلط اور بے بنیاد ثابت ہوا تو میں خود اسے تمہارے حوالے کروں گا۔“
قریش کو حضرت اوطالب کی تجویز پسند آئی، چنانچہ جب انہوں نے اس صحیفے کی مہر کو توڑا تو آپ کی بات صحیح ثابت ہوئی۔
قریش کے صابح فہم و فراست اور عدل و انصاف کو دوست رکھنے والے افراد نے جب یہ معجزہ دیکھا تو انہوں نے قریش کی اس پست و کمینہ حرکت کی سخت مذمت کی جو انہوں نے پیغمبراکرم اور آپ کے اصحاب کے ساتھ اختیار کر رکھی تھی اور یہ مطالبہ کیا کہ عہد نامہ ”صحیفہ“ کو باطل قرار دیا جائے اور محاصرہ ختم کیا جائے۔(۱)
چنانچہ اس طرح رسول خدا اور اصحاب تین سال تک استقامت و پائیداری کے ساتھ سخت مصائب برداشت کرنے کے بعد ماہ رجب (۲) کے وسط میں بعثت کے دسویں سال سرخرو کامیاب واپس مکہ آگئے۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma
آبی
سبز تیره
سبز روشن
قهوه ای