حضرت خدیجہ کے ساتھ شادی
FehrestMozoei
البحث 
حضرت خدیجہ رشتے میں پیغمبر اکرم کی چچا زاد بہن تھیں اور دونوں کا شجرہ نسب جناب قصیٰ بن کلاب سے جاملتا تھا۔ حضرت خدیجہ کی ولادت و پرورش اس خاندان میں ہوئی تھی جو نسب کے اعتبار سے اصیل، ایثار پسند اور خانہٴ کعبہ کا حامی (۸) و پاسدار تھا اور خود حضرت خدیجہ اپنی عفت و پاکدامنی میں ایسی مشہور تھیں کہ دورِ جاہلیت میں انہیں ”طاہرہ“ اور ”سیدہ قریش“ کے لقب سے یاد کیا جاتا تھا۔ ان کے لیے بہت سے رشتے آئے اگرچہ شادی کے خواہشمند مہر ادا کرنے کے لیے کثیر رقم دینے کے لیے تیار تھے مگر وہ کسی سے بھی شادی کرنے کے لیے آمادہ نہ ہوئیں۔
جب رسول خدا ملک شام سے سفر تجارت کے بعد واپس مکہ تشریف لائے تو حضرت خدیجہ نے پیغمبر اکرم کی خدمت میں قاصد بھیجا اور آپ سے شادی کرنے کا اظہار کیا۔
رسولِ خدا نے اس مسئلے کو حضرت ابوطالب اور دیگر چچاؤں کے درمیان رکھاں سب نے اس رشتے سے اتفاق کیا تو آپ نے قاصد کے ذریعے حضرت خدیجہ کو اس رشتے کی منظوری کا مثبت جواب دیا۔ رشتے کے منظور کئے جانے کے بعد حضرت ابوطالب اور دوسرے چچا حضرت حمزہ نیز حضرت خدیجہ کے قرابت داروں کی موجودگی میں حضرت خدیجہ کے گھر پر محفل تقریب نکاح منعقد ہوئی اور نکاح کا خطبہ دولہا اور دلہن کے چچاؤں ”حضرت ابوطالب“ اور ”عمر بن اسد“ نے پڑھا۔
شادی کے وقت رسول خدا کا سن مبارک پچیس سال اور حضرت خدیجہ کی عمر چالیس سال تھی۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma
آبی
سبز تیره
سبز روشن
قهوه ای