عہدِ جاہلیت کے تمدن میں ذی القعدہ، ذی الحجہ، محرم اور جب چار مہینے ایسے تھے جنہیں ماہ حرام سے تعبیر کیا جاتا تھا۔ ان چار ماہ کے دوران ہر قسم کی جنگ و خونریزی ممنوع تھی۔ البتہ اس کے بدلے تجارت، میل ملاقات، مقامات مقدسہ کی زیارت اور رسومات کی ادائیگی کا بازار گرم رہتا تھا۔
قمری مہینوں کے حساب سے سال کے موسم چونکہ آہستہ آہستہ بدلتے رہتے تھے اور یہ موسم ان کے لیے سازگار اور مناسب نہ ہوتے اسی لیے وہ قابل احترام مہینوں میں تبدیل کر دیتے۔ قرآن مجید نے انہیں ”النسی“ کے عنوان سے یاد کیا ہے۔ چنانچہ فرماتا ہے:
انما النسی زیادة فی الکفر
”نسی تو کفر میں ایک اضافہ ہے۔“