سعودی عرب کے شیعوں کی توہین پر شدید انتقاد کیا

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
makarem news

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے حضرت معصومہ قم (س) کے حرم میں نماز ظہر ین کے بعد

سعودی عرب کے شیعوں کی توہین پر شدید انتقاد کیا

اے سعودی عرب کے حاکموں! تم اپنے ملک کے شیعوں کے ساتھ ایسا کردار کیوں پیش کررہے ہو ، یہ تمہارے ملک کے باشندے ہیں ، کئی سالوں سے یہ وہاں موجود ہیں اور ان کو اپنے دین و مذہب کے مطابق عمل کرنے کا حق حاصل ہے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے کریمہ اہل بیت (علیھا السلام) کے حرم میں نماز ظہر و عصر کے بعد فرمایا: مدینہ میں ایک قابل احترام عالم ہیں جن کا نام شیخ امری ہے ان کی عمر تقریبا سو سال ہے ۔ اس وقت ان کے بیٹے شیخ کاظم ان کی جگہ پر عالم دین ہیں ، لیکن افسوس کہ سعودی عرب حکومت شیعوں کو اجازت نہیں دیتی کہ وہ اس ملک میں مسجد اور امام بارگاہ بنائیں اس کے باوجود سعودی حکومت نے شیعوں کے ایک باغیچہ اور ایک عمارت پر حملہ کرنے کاحکم دیا ہے جس میں وہ نماز قائم کرتے ہیں ۔

معظم لہ نے مزید فرمایا:  بہت سے ایرانی جب مکہ اور مدینہ زیارت کے لئے جاتے ہیں تو اس جگہ بھی جاتے ہیں ، لیکن افسوس سعودی حکومت نے اس جگہ پر حملہ کرنے کا حکم صادر کیا ہے اور شیعوں کی توہین کی ہے اوران شیعہ عالم کے بیٹے شیخ کاظم کو گرفتار کرلیا ہے ۔

شیعوں کے مرجع تقلید نے اس بات کی بھی یاد دہانی کرائی کہ ہم سعودی عرب کے حکام سے کہتے ہیں کہ وہ ہم سے سیکھیں کہ ہم اہل سنت کے ساتھ کس طرح عمل کرتے ہیں ، ایران میں اہل سنت کا ایک نمایندہ پارلیمنٹ میں موجود ہے اور وہ اپنے دین و مذہب کے مطابق عمل کرتے ہیں اور کسی کو ان سے کوئی مطلب نہیں ہے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ سعودی عرب کے شیعہ ، سعودی حکومت سے انصاف مانگ رہے ہیں ، فرمایا: تم اپنے ملک کے شیعوں کے ساتھ ایسا کردار کیوں پیش کررہے ہو ، یہ تمہارے ملک کے باشندے ہیں ، سالہا سال سے یہ وہاں موجود ہیں اور ان کو اپنے دین و مذہب کے مطابق عمل کرنے کا حق حاصل ہے ،ہمارے ملک میں بھی بہت کم اہل سنت موجود ہیں لیکن کیا ہم ان کے ساتھ ایسا کردار پیش کرتے ہیں؟

آپ نے حقوق بشر سے متعلق امریکہ کے دوغلی پالیسی پر شدید انتقاد کرتے ہوئے فرمایا: ہم اس امریکہ اور اس کی انجمن کے ایک گمراہ شخص بہائی کو گرفتار کرلیتے ہیں تو اس کی چیخ و فریاد بلند ہوجاتی ہے اور اگلے روز اپنی انجمن میں مٹینگ کرنے لگ جاتے ہیں لیکن سعودی عرب کی طرف سے اس ملک کے شیعوں پر اس قدر واویلا اور مصیبت ہو رہی ہے لیکن اس کی کوئی آواز نہیں نکل رہی ہے ۔

معظم لہ نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: کیا یہی حقوق بشر ہے کیا اسی طرح سے عمل کیا جاتا ہے ، امید کرتا ہوں کہ انشاء اللہ سعودی عرب حکومت کی عقل اپنی جگہ آجائے اور اس بزرگ عالم دین کو اسی ماہ مبارک رمضان میں آزاد کردے اور ایسا عمل کرے جس کی وجہ سے وہاں کے شیعہ اپنی جگہوں سے استفادہ کرسکیں ۔


تاریخ انتشار: « »
Tags
CommentList
*متن
*حفاظتی کوڈ غلط ہے. http://makarem.ir
قارئین کی تعداد : 2242